جبری طور پر لاپتہ افراد کی تحقیقات کے لئے قائم قومی کمیشن نے 3633 کیسز نمٹا دیئے

پیر 5 نومبر 2018 19:01

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 نومبر2018ء) جبری طور پر لاپتہ افراد کی تحقیقات کے لئے قائم قومی کمیشن نے 31 اکتوبر 2018ء تک 3633 کیسز نمٹا دیئے، انکوائری کمیشن کے صدر جسٹس (ر) جاوید اقبال کی ذاتی کوششوں کے نتیجہ میں بڑی کامیابی حاصل ہوئی۔ 30 ستمبر 2018ء تک کمیشن کو 5423 کیس موصول ہوئے، اکتوبر کے دوران 84 کیس موصول ہوئے جس کے بعد جبری طور پر لاپتہ ہونے والے افراد سے متعلق کیسز کی تعداد مجموعی طورپر 5507 ہو گئی ہے جن میں سے اکتوبر 2018ء کے دوران 78 کیسز نمٹا دیئے گئے ہیں جس کے بعد زیر التواء کیسز کی تعداد 1874 رہ گئی ہے۔

(جاری ہے)

اکتوبر کے مہینے میں انکوائری کمیشن نے 537 سماعتیں کیں جن میں سے اسلام آباد میں 243 ، لاہور میں 66 اور کراچی میں 228 کی گئیں۔کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال اور دیگر ممبران کو 31 اکتوبر 2018ء تک 3633 لاپتہ افراد کی بازیابی اور ان کی بحفاظت گھروں کو واپسی یقینی بنانے پر سراہا گیا ہے۔ اس سارے عمل کے دوران جسٹس جاوید اقبال نے نہ صرف ہرلاپتہ فرد کی فیملی کا مؤقف ذاتی طورپر سنا بلکہ ان کی جلد بازیابی کیلئے بھی بھرپور کوششیں کیں۔ لاپتہ افراد کے عزیز واقارب نے بھی کمیشن کے سربراہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی گراں قدر کوششوں کو سراہا۔

متعلقہ عنوان :