پیپلزپارٹی پنجاب میں دوبارہ جگہ بناپائے گی؟
قومی جماعت کہلانی والی پی پی پی صرف سندھ کی جماعت بن کر رہ گئے ہے‘ رپورٹ
میاں محمد ندیم منگل 6 نومبر 2018 08:39
(جاری ہے)
ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں عام انتخابات کے بعد ضمنی الیکشن میں ناکامی پیپلزپارٹی کے لئے بہت بڑا دھچکا ہے جس وجہ سے صوبائی عہدیداروں کی تبدیلی کا امکان ہے. پیپلزپارٹی پنجاب کے زوال کا آغاز رواں سال25 جولائی کو عام انتخابات کے دورا ن شرو ع ہو ا جب پیپلزپارٹی قومی اسمبلی میں صرف 6 اور پنجاب اسمبلی میں6 نشستوں پر کامیاب ہوئی ،انتخابات کے بعد خواتین کی ایک مخصو ص نشست ملا گر پیپلزپارٹی کے پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 7 ہے. پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور جہاں 50برس پہلے پارٹی کی بنیاد رکھی گئی وہاں عام انتخابات میں پارٹی کو بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا، پیپلزپارٹی نے جنوبی پنجاب میں قومی اور صوبائی اسمبلی کی پانچ پانچ نشستوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ وسطی پنجاب میں ایک ایک نشست سے کامیابی ہوئی گویا وسطی پنجاب میں پارٹی کی عزت خاک میں مل گئی بھلاہو جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود کا جن کی کاوشوں سے پنجاب میں چند نشستیںمل گئیں. پیپلزپارٹی پنجاب کی ماضی کے انتخابات میں کارکردگی قدرے بہترتھی ، 2013کے انتخابات میں پنجاب اسمبلی میں پیپلزپارٹی کے ارکان کی تعداد 8 ، 2008کے انتخابات میں 106ارکان اور2002 کے انتخابات میں ارکان پنجاب اسمبلی کی تعداد 79تھی. جولائی میں عام انتخابات اور اکتوبر میں ضمنی انتخابات دونوں میں پیپلزپارٹی کو عبرتناک شکست کی اہم وجہ پیپلزپارٹی کی مبہم پالیسی ہے ، اس کی قیادت گومگو کا شکار ہے ، کبھی حکومت کی بالواسطہ اور کبھی اپوزیشن کی براہ راست حمایت ہو تی ہے ، عام لوگ پیپلزپارٹی کے ووٹر، سپورٹر اور کارکن سے پوچھتے ہیں کہ پارٹی حکومت اور اپوزیشن کس کے ساتھ ہے ، پارٹی رہنما اور کارکن اس بارے کوئی واضح جواب دینے سے قاصرہیں. پیپلزپارٹی کی گرتی ہوئی ساکھ سے مایوس ہو کر صوبائی جنرل سیکرٹری ندیم افضل چن کے مستعفی ہونے کے بعد صوبائی سیکرٹری اطلاعات مصطفی نواز کھو کھر سینیٹ کی سیٹ پر منتخب ہو کر پارٹی عہدے سے مستعفی ہو گئے اور یہ عہدہ تاحال خالی ہے ، جنوبی پنجاب کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات شوکت بسرا، ملتان ڈویژن کے صدر نوشیر لنگڑیال، پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر منظور وٹو اور ان کے خاندان سمیت متعدد عہدیدار اور سنیئر راہنما پارٹی چھوڑ گئے ، عام الیکشن کے دوران متعدد امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ واپس کر دئیے اور حیلے بہانے کر کے الیکشن سے دستبردار ہو گئے ، مسلم لیگ( ن) نے سیٹ ایڈجسٹمنٹ فارمولہ پر عمل نہ کیا جس سے تحریک انصاف جیت گئی، پیپلزپارٹی کے کارکن پہلے ہی تحریک انصاف کی طرف جھکا ﺅ رکھتے تھے آئندہ اس طرف جھکاﺅ مزید بڑھے گا.
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.