داعش خطے کیلئے تباہ کن ہے،روس اور چین کو راستہ روکنے کیلئے مؤثر اقدامات کرنا ہونگے، اسفندیار ولی خان

پر امن دنیا کے قیام کی خاطرآنے والی نسلوں کو بندوق اور جیکٹوں کی بجائے قلم اور سکول بیگ دیئے جائیں دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعلیم سے بہتر کوئی ہتھیار نہیں،روس میں ورونش یونیورسٹی میں باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد پر کانفرنس سے خطاب

منگل 6 نومبر 2018 18:39

داعش خطے کیلئے تباہ کن ہے،روس اور چین کو راستہ روکنے کیلئے مؤثر اقدامات ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ پاکستان ،افغانستان ،چین اور روس کیلئے داعش مستقل خطرے کا باعث ہے ،روس اور چین کو خطے کے دائمی امن کی خاطر داعش کا مقابلہ کرنے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے روس کے شہر ورونش میں ورونش یونیورسٹی کے زیر اہتمام باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد پر منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کیلئے تمام ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا، داعش نے اپنے قدم جما لئے تو خطے کے تمام ممالک کو طالبان سے زیادہ بڑے چیلنجز کا سامنا ہو گا،انہوں نے کہا کہ ہم باچا خان بابا کے پیروکار ہیں، عدم تشدد ہمارا فلسفہ ہے اوردنیا کے جس کونے میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد اور مؤثر کاروائیوں کی ضرورت ہے ۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ہم متشدد دنیا کے قائل نہیں ہیں اور باچا خان نے تشدد کی بنیاد پر کانگریس سے راہیں جدا کی تھیں ،انہوں نے کہا کہ آج کی متشدد دنیا کو باچا خان کے فلسفہ عدم تشدد کی ضرورت ہے اور اگر اس پر عمل کیا جائے تو امن قائم ہو سکتا ہے،انہوں نے کہا کہ عدم تشدد کا فلسفہ تحریکوں میں نئی روح پھونکتا ہے اور اسی مقصد کیلئے باچا خان مرکز بھی قائم کیا گیا ہے جہاں صرف سیاسی سرگرمیاں نہیں ہوتیںبلکہ وہاں سے ہم نے باچا خان کے فلسفہ تعلیم کے مشن کو جاری رکھا ہوا ہے، اسفندیار خان نے باچا خان ٹرسٹ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالی اور کہا کہ دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے تعلیم سے بہتر کوئی ہتھیار نہیں اور اے این پی نے صوبہ بھر میں فاؤنڈیشن کے زیر انتظام18سکول فعال ہیں جہاں مستحق بچوں اور بچیوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے،انہوں نے کہا کہ میں بذات خود ملک میں روز اول سے یہ مطالبہ کر رہا ہوں کہ ہماری آنے والی نسلوں کو بندوق اور جیکٹوں کی بجائے قلم اور سکول بیگ دیئے جائیں،انہوں نے واضح کیا کہ تشدد نفرت کے بیج بوتا ہے جبکہ عدم تشدد محبت کا درس دیتا ہے لہٰذا اپنی آئندہ نسلوں کو محفوظ رکھنے اور ان کا مستقبل سنوارنے کیلئے تعلیم کو فوقیت دی جائے۔