احتجاج کو روکنے کیلئے پولیس کی انسداد فسادات فورس کا قیام عمل میں آگیا

انسداد فسادات فورس کی ابتدائی نفری 3 سو 57 ہے تاہم جلد ایک ہزار سے زائد مزید اہلکار تعینات کیے جائیں گے،کراچی پولیس چیف

منگل 6 نومبر 2018 18:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 نومبر2018ء) کراچی میں غیرقانونی جلسوں، ریلیوں اور احتجاج کو روکنے کے لیے پولیس کی انسداد فسادات فورس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔پولیس ہیڈ کوارٹر گارڈن میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل(اے آئی جی)ڈاکٹر امیر شیخ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فسادات اور مظاہروں کو روکنے کے لیے جوانوں کو بین الاقوامی طرز پر گیس ماسکس اور تمام ضروری ساز و سامان سے لیس کردیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انسداد فسادات فورس کی ابتدائی نفری 3 سو 57 ہے تاہم جلد ایک ہزار سے زائد مزید اہلکار تعینات کیے جائیں گے۔فورس کے ڈیوٹی کے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے سربراہ کراچی پولیس نے کہا کہ انسداد فسادات فورس کے کسی اہلکار کے پاس اسلحہ نہیں ہوگا لیکن وہ ڈنڈوں اور پتھروں سے بچائو کے آلات سے لیس ہوں گے جو مظاہرین کو منتشر کرنے کے کام آئیں گے۔

(جاری ہے)

سائوتھ اور ویسٹ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز میں فی الحال سو، سو جوان فورس میں تعینات کیے گئے ہیں، ایسٹ پولیس ہیڈکوارٹر کے 3 اسکواڈ 150 اہلکاروں پر مشتمل ہوں گے۔تمام جوان صبح 8 بجے سے اپنے ڈیوٹی اوقات کے اختتام تک اپنے اپنے زون کے ہیڈکوارٹرز میں باوردی اور ساز و سامان کے ساتھ موجود رہیں گے۔ڈاکٹر امیر شیخ نے کہا کہ کراچی کے کسی بھی مقام پر ضرورت پڑنے پر ان اہلکاروں کو میدان میں لایا جائے گا۔

کراچی پولیس چیف کے مطابق یہ جوان 3 ماہ تک انسداد فسادات فورس میں کام کریں گے، اور پھر انہیں ان کی مرضی کی پوسٹنگ ملے گی جبکہ ان کی جگہ دوسرے جوان آجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ انسداد فسادات فورس کے جوانوں کو احتجاج اور ریلیوں کی صورتحال میں حکمت عملی سے نمٹنے کی باقاعدہ ٹریننگ دی جا رہی ہے۔اس موقع پر انہوںکہاکہ میں پولیس اہلکاروں کا دوست ہوں، ہم سب قوم کے محافظ ہیں، اس لیے کسی کے ساتھ بھی زیادتی نہ کریں۔انہوں نے کہاکہ شہریوں کا احترام پولیس پر لازم ہے، اہلکار عوام کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں۔