Live Updates

راولپنڈی،غیر قانونی تعمیرات ، تجاوزات اور بلاجواز سپیڈ بریکروں اور کیٹ لائٹس کے خاتمے کے لئے دائر

رٹ نمٹانے کے ساتھ ہی قبضہ مافیا پھر سر گرم حکومتی اقدامات اور اعلانات بھی سیاسی مداخلت کی نذر ، غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف آپریشن محض دکانوں کے باہر دھوپ اور بارش سے بچائو کے لئے بنائے گئے شیڈزکے ساتھ ریڑھی بانوں تک محدود اربوں ،کروڑوں روپے کی غیر قانونی املاک اور تعمیرات کے خلاف کاروائی سے آنکھیں موند لیں

منگل 6 نومبر 2018 19:21

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 نومبر2018ء) ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کی جانب سے شہر میں غیر قانونی تعمیرات ، تجاوزات اور بلاجواز سپیڈ بریکروں اور کیٹ لائٹس (ریفلیکٹرز)کے خاتمے کے لئے دائر رٹ نمٹانے کے ساتھ ہی شہر بھر میں قبضہ وتجاوزات مافیا نے پھر سر اٹھالیا اس حوالے سے حکومتی اقدامات اور اعلانات بھی سیاسی مداخلت کی نذر ہو گئے غیر قانونی تعمیرات اور تجاوزات کے خلاف آپریشن محض دکانوں کے باہر دھوپ اور بارش سے بچائو کے لئے بنائے گئے شیڈزکے ساتھ ریڑھی بانوں تک محدود ہو گیااربوں ،کروڑوں روپے کی غیر قانونی املاک اور تعمیرات کے خلاف کاروائی سے آنکھیں موند لیں جبکہ میونسپل کارپوریشن اورآر ڈی اے کی ملی بھگت سے شہر کی بیشتر سڑکوںپر ہر100گز کے بعد نئے سپیڈ بریکر اور نئی کیٹ لائٹس لگا کر ٹریفک کے بہائو میں رکاوٹیں کھڑی کر دیں میونسپل اور آر ڈی اے افسران کے مبینہ جادو سے شہر بھر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پرمنتخب قیادت نے بھی پراسرار خاموشی اختیار کر لی اس وقت نہ صرف مری روڈ پرتاجروں نے تمام فٹ پاتھوں پر پختہ رکاوٹیں تعمیر کر کے فٹ پاتھ بند کر رکھے ہیں بلکہ شہر بھر میں راتوں رات چھتیں ڈالنے اور غیر قانونی تعمیرات کا سلسلہ زور پکڑ گیا مین مری روڈسمیت شہر کے اہم بازاروں اور سرکاری ہسپتالوں کے باہر تجاوزات کی بھر مار،میونسپل انتظامیہ اورہسپتالوںکی انتظامیہ کی آشیر باد سے دوکانداروں اور قبضہ مافیا نے 70 فیصد سرکاری سٹرک پر قبضہ جما رکھا ہے مری روڈ پر کمیٹی چوک کے نزدیک مچھلی فروشوں نے فٹ پاتھوں پر میز اور کرسیاں رکھ کر قبضہ جمارکھا ہے،کمیٹی چوک اقبال روڈ پر ریڑھیوں کی لمبی لائنیں لگی ہوتی ہیں،شاہ دی ٹاہلیاں دربار کے سامنے بنک کے باہر گاڑیوں کی پارکنگ کی وجہ سے کئی حادثات اور اموات واقع ہوچکی ہیں،وارث خان میٹرو سٹیشن کے نزدیک سکند ر آباد پلازہ کے نیچے فٹ پاتھ پر جوس کی2 دکانیں غیر قانونی طور پر بنی ہوئی ہیں، بے نظیر بھٹو شہید ہسپتال اور ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال راولپنڈی کے باہراطراف میں غیر قانونی دکانیں اور فٹ پاتھوں پر ٹھئے لگے ہوئے ہیںہسپتال انتظامیہ کی آشیر باد سے دیکھا دیکھی ہسپتال کے سامنے دوکانداروں نی30 فیصد سٹرک پر قبضہ جما رکھا ہے، مذکورہ سٹرکوں پر سے روزانہ ہزاروں چھوٹی و بڑی گاڑیاں گزرتی ہیں،سڑک پر تجاوزات کی وجہ سے ہر وقت لمبی لائنیں لگی رہتی ہیںبنی چوک فلاور مارکیٹ میں قائم پرانے اور بند ٹیوب ویل کے ساتھ سرکاری جگہ پر دکانیں بناکر کرائے پر چڑھادی گئی ہیںاسی طرح بنی چوک پر ایک معروف میڈیکل سٹور کی انتظامیہ اور دیگر دکانداروں نے برآمدوں پر قبضہ کرکے شٹر گیٹ لگارکھے ہیں،بنی مارکیٹ کے چاروں اطراف ، جامع مسجد روڈاور سٹی صدر روڈپر بھی برآمدوں پر قبضے کرکے شٹر گیٹ لگالئے ہیں جس سے لوگوں کی گزرگاہ بند ہوگئی ہے،باڑہ مارکیٹ اور بازار تلواڑاں کی سڑکوں پر آج بھی ٹھیلے لگے ہوئے ہیں، عوامی حلقوں کی جانب سے اعلی حکام سے اس بارے میں فی الفور نوٹس لیکر تجاوزات کے خلاف آپریشن کا مطالبہ کیا گیا ہے مختلف علاقوں کے تاجروں کا کہنا ہے دکانوں کے باہر سے ایسے شیڈ اتروائے جارہے ہیں جو کسی طرح بھی نہ تو تجاوزات کے زمرے میں آتے ہیں اور نہ ہی ان سے ٹریفک میں رکاوٹ پیدا ہونے سمیت کسی قسم کی کوئی رکاوٹ بنتی ہے جبکہ دوسری جانب صرف صادق آباد کے علاقے میں چراہ روڈ اور کری روڈ پر100سے زائد غیر قانونی تعمیرات گزشتہ 2ماہ میں تیار کی گئیں یا ابھی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں اسیء طرح گزشتہ ماہ چراہ روڈ اے بلاک میں واقع نجی ہسپتال نے سڑک کنارے پارکنگ تک اپنے ہسپتال کو توسیع دے دی لیکن کارپوریشن نے کسی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی حکومتی ہدایت کے باوجود راولپنڈی شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن مکمل طور پر روک دیا گیا ہے ادھر ریڑھی بانوں نے انتظامیہ کے اس عمل پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ غریب کو ہی ان کاروائیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس سے ہمارے گھروں کے چولہے ٹھنڈ ے پڑ گئے اور بچے فاقہ کشی تک آگئے ہیں انتظامیہ نے ابھی تک کسی بھی با اثر یا بڑے مگرمچھ کے خلا ف کاروائی کرنے سے گریز اںہے راولپندی کے عوام نے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدارسے اپیل کی ہے کہ وہ صرف راولپنڈی کا اچانک دورہ کر کے از خود ھالات کا جائزہ لیں انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں جو کام 100روپے میں ہوتا تھا اس کے لئے میونسپل کارپوریشن اور آرڈی اے نے اب200روپے وصول کرنا شروع کر دیئے ہیں اور رشوت کی استطاعت رکھنے والے مسلسل سرکاری زمینوں پر قبضوں کے ساتھ غیر قانونی تعمیرات بھی جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ غریب افراد سے 2وقت کی روٹی بھی چھینی جارہی ہے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات