احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت (کل) تک ملتوی کر دی

تفتیشی افسر کی پیش کی گئی تفصیلات قانون شہادت کے تحت قابل قبول شہادت نہیں ، وکیل سابق وزیراعظم

بدھ 7 نومبر 2018 22:14

احتساب عدالت نے نواز شریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت (کل) تک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 نومبر2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خلاف دائر فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت (کل) جمعرات تک کیلئے ملتوی کر دی جبکہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کے وکیل نے تفتیشی افسر کی طرف سے پیش کی گئی تفصیلات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کی پیش کی گئی تفصیلات قانون شہادت کے تحت قابل قبول شہادت نہیں ۔

بدھ کو احتساب عدالت کے جج محمد ارشد ملک نے سماعت کی تو اس موقع پر سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف عدالت میں پیش ہوئے ۔ عدالت میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی،سابق اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق ، راجہ ظفر الحق، ڈاکٹر طارق فضل چوہدری، مریم اورنگزیب ، طارق فاطمی اور آصف کرمانی ،سابق اسپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال، سابق گورنر کے پی کے سردار مہتاب عباسی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سماعت کے دوران محمد نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کے معاون وکیل زبیر خالد کی موجودگی میں نیب کے تفتیشی افسر محمد کامران نے بیان قلمبند کروایا۔ تفتیشی آفسیر نے بتایا کہ ایم ایل اے کے فالو اپ کیلئے برطانیہ گیا،کمپنیز ہاؤس لندن میں حسن نواز کی کمپنیوں کے ریکارڈ کے حصول کیلئے درخواست دی، ریکارڈ کی فراہمی کیلئے ادا کی گئی فیس ضمنی ریفرنس کا حصہ ہے، کمپنیز ہاؤس میں حسن نواز کی 10کمپنیوں کے ریکارڈ کیلئے درخواست دی۔

تفتیشی آفسیر نے حسن نواز کی کمپنیوں کی ملکیتی جائیداد کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔تفتیشی آفسیر نے بتایا کہ حسن نواز کی 18کمپنیوں کے نام 17 فلیٹس اور پراپرٹیز ہیں۔ دوران سماعت محمد نوازشریف کے وکیل نے تفتیشی افسر کی طرف سے پیش کی گئی تفصیلات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی افسر کی پیش کی گئی تفصیلات قانون شہادت کے تحت قابل قبول شہادت نہیں۔

تفتیشی آفسیر نے بتایا کہ 11کمپنیز ہاؤس اور ایچ ایم لینڈ رجسٹری کو متعلقہ ریکارڈ فراہم کرنے کی درخواست کی،درخواست پر اپنا ایڈریس پاکستانی ہائی کمیشن لندن کا دیا،ٹیلی فون کے ذریعے متعلقہ محکموں سے ریکارڈ کے حصول کے لیے پیروی کی، 24اگست 2017 کو ڈائریکٹر نیب راولپنڈی کے ساتھ پاکستانی ہائی کمیشن لندن گیا،کونسل اسسٹنٹ زکی الدین نے راؤ عبدالحنان کے دفتر سے 12 سر بمہر لفافے لا کر دیے،راؤ عبدالحنان پاکستانی ہائی کمیشن میں بطور ویزہ اور کونسل اتاشی فرائض سر انجام دے رہے تھے، ریکارڈ پر مشتمل 12 سربمہر لفافے وصول کیے، ذکی الدین اور فرد مقبوضگی کے گواہوں کا دفعہ 161کا بیان ریکارڈ کیا۔

عدالت نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کو جانے کی اجازت دے دی ۔تفتیشی آفسیر نے بتایا کہ کمپنیز ہاؤس سے بھیجے گئے لفافے ویزا اتاشی کے دفتر میں کھولے،راؤ عبدالحنان نے بتایا کہ دستاویزات کی پہلے نوٹری پبلک اور فارم اور کامن ویلتھ سے تصدیق کرانا ضروری ہے،راؤ عبدالحنان نے دستاویزات اسی دن واپس کر دیں۔ تفتیشی آفیسر نے کہا کہ دستاویزات کی تصدیق کے بعد واپس ہائی کمیشن گیا،راؤ عبدالحنان نے دستاویزات تصدیق کے بعد واپس لٹا دیں، تصدیق کے بعد راؤ عبدالحنان کا بیان قلمبند کیا۔ عدالت نے سماعت آج (جمعرات)تک ملتوی کر دی ۔آج بھی تفتیشی آفیسر اپنا بیان جاری رکھیں گے ۔