نوازشریف اور مریم شاید حالات ٹھنڈے کررہے ہیں ،آصف زرداری

نوازشریف ڈیل کے ذریعے آئے تھے یہ بھی ایسے ہی آئے ہیں ،حکومت نے مولویوں سے این آراو کرلیا، سابق صدر کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 8 نومبر 2018 17:29

نوازشریف اور مریم شاید حالات ٹھنڈے کررہے ہیں ،آصف زرداری
خیرپور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 نومبر2018ء) پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ نوازشریف اور مریم شاید حالات ٹھنڈے کررہے ہیں۔خیرپور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے آصف علی زرداری نے کہا کہ اس وقت حکومت میں انڈر 40 ٹیم کھیل رہی ہے دیکھتے ہیں کیا کرتی ہے کیا نہیں کرتی، حکومت کی جو شروعات ہے وہ جس طرح دیکھ رہے ہیں وہ ابھی تک اپوزیشن موڈ میں ہیں، انہیں کہا ہیکہ ہمیں اپنا کام کرنے دیں ہم اپوزیشن ہیں، آپ حکومت کی طرح بات کریں۔

سابق صدر نے کہا کہ ہمیں نواز شریف کی حکومت پر بھی اعتراض تھا وہ بھی کسی ڈیل کے ذریعے آئے تھے اور یہ بھی ایسے ہی آئے ہیں لیکن امریکا میں بھی ایسا ہوتا ہے آج تک ہیلری کتابیں لکھ رہی ہیں، جمہوریت میں یہ ہوتا ہے، یہ جمہوریت کی کمزوریاں ہیں لیکن پھر بھی جمہوریت بہتر ہے۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ ہماری حکومت نے کام کیا ہے، لوگوں کی زمینوں کے پیسے دیئے ہیں، بھاشا ڈیم کی فزیبلٹی بنائی۔

انہوں نے وزیراعظم کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ یوٹرنرز ہوتے ہیں، دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ جب گیس اور پیٹرول پر قیمت بڑھائیں گے تو ہر چیز کی قیمت ڈبل ہوگئی ہے۔آصف زرداری نے اپنے ساتھ بیٹھے پی پی رہنما کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ منظور وسان کا خواب کہتا ہے یہ حکومت اپنا وقت پورا نہیں کریگی۔

نیب کی کارروائیوں سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ان حالات میں کوئی بیوروکریٹ کام کرنے کے لیے تیار نہیں۔میاں نوازشریف سے متعلق سوال پر آصف زرداری نے کہا کہ شاید نواز شریف اور مریم نواز حالات ٹھنڈے کررہے ہیں، کبھی حالات گرم بھی کیے جاتے ہیں تو کبھی ٹھنڈے بھی۔این آر او سے متعلق سوال پر سابق صدر نے کہا کہ کچھ روز پہلے مولوی صاحبان نے جو زبان استعمال کی وہ سب نیٹ پر موجود ہے لیکن حکومت نے ان کے ساتھ این آر او کرلیا اور جو غریب لوگ ٹی وی پر نظر آئیں گے انہیں پکڑیں گے، جنہوں نے الزام لگائے ان کے ساتھ این آر او کرلیا۔

آصف زرداری نے کہا کہ بیرونی امداد کی ضرورت نہیں سمجھتا، حکومت کو آئی ایم ایف کے پاس نہیں جانا چاہیے، ہمیں اپنی مارکیٹیں مضبوط کرنی چاہئیں۔سابق صدر نے میڈیا ہاؤسز سے ورکرز کو نکالے جانے کی بھی مذمت کی