پاکستان میں ہر سال ٹی بی کے 5لاکھ نئے کیس سامنے آرہے ہیں، صو با ئی وزیر صحت

ہزار ایسے مریض ہیں جن میں ٹی بی کی ادویات کا اثر زائل کرنے کی صلاحیت پیدا ہورہی ہے،ڈاکٹر یاسمین راشد کا ساملی سینی ٹوریم مری کا دورہ، عوامی سطح پر آگاہی مہم چلانے کی ضرورت پر زور

جمعرات 8 نومبر 2018 20:36

پاکستان میں ہر سال ٹی بی کے 5لاکھ نئے کیس سامنے آرہے ہیں، صو با ئی وزیر ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 نومبر2018ء) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال تپ دق (ٹی بی) کے 5لاکھ نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔ ان میں سے 15ہزار ایسے مریض ہیں جن میں ٹی بی کی ادویات کا اثر زائل کرنے کی صلاحیت پیدا ہورہی ہے۔ جمعرات کو مری میں تپ دق کے علاج کے مرکز ساملی سینی ٹوریم کے دور میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے عالمی ادارہ صحت کی حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ادویات کے خلاف مزاحمت کے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے پاکستان دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔

اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ مریض علاج کے دوران ادویات کا استعمال چھوڑ دیتے ہیں جس سے تپ دق کا وائرس طاقتور ہوجاتا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹی بی سے بچائو کے لئے عوامی سطح پر آگاہی مہم چلائی جائے۔

(جاری ہے)

اس جان لیوا مرض کے خاتمے کے لئے تمام طبقے حکومتی کوششوں کا ساتھ دیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ پنجاب میں عالمی ادارہ صحت اور دیگر پارٹنرز اداروں کے تعاون سے ٹی بی کے مریضوں کا پروگرام ’ڈاٹس‘ چلایا جارہا ہے۔

ڈاٹس ٹی بی کے علاج کا مفید پروگرام اور مریضوں کے لئے امید کی روشنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں محکمہ صحت کے زیراہتمام ٹی بی کا الگ پروگرام کام کرررہا ہے۔ تپ دق پر کنٹرول کے لئے حکومت ہر ممکنہ وسائل استعمال کرے گی۔ وزیر صحت نے سید محمد حسین گورنمنٹ ٹی بی سینی ٹوریم کے تمام شعبوں کا معائنہ اور طبی سہولیات کی فراہمی پر اظہار اطمینان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ساملی سینی ٹوریم ٹی بی کا مثالی شفاعی مرکز ہے۔ حکومت یہاں مزید سہولیات کی فراہمی کے لئے خصوصی پیکیج پر غور کرے گی