لندن ٹرین بم دھماکے میں ملوث عراقی شہری کو 34سال قید بامشقت سزا بارے تفصیلی فیصلہ جاری

34سال جیل میں گزارتے وقت قرآن حکیم کو باریک بینی سے پڑھیے ، سبق حاصل کریں ، برطانوی جج مذہب اسلام ہر قسم کی دہشتگردی سے ممانعت کرتا ہے، قرآن حکیم میں بھی انتہا پسندی منع کی گئی، اسلام اپنے ماننے والوں کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ جس ملک میں رہائش پذیر ہوں وہاں کے قوانین کی خلاف ورزی کریں ، جج نے تفصیلی فیصلے میں مذہب اسلام کے حوالے دے دیئے

جمعرات 8 نومبر 2018 20:49

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 نومبر2018ء) برطانوی جج نے لندن ٹرین میں بم دھماکہ میں ملوث عراقی شہری کو 34سال قید بامشقت کی سزا بارے اپنے تفصیلی فیصلہ میں لکھا ہے کہ مذہب اسلام ہر قسم کی دہشتگردی سے ممانعت کرتا ہے، قرآن حکیم میں بھی انتہا پسندی منع کی گئی ہے، عراقی شہری احمد حسن پر الزام تھا کہ اس نے زیر زمین ٹرین کو پارسن گرین ویسٹ لندن میں دھماکہ کے ذریعے اڑانا چاہتا تھا اس دھماکہ میں50سے زائد لوگ زخمی ہو گئے تھے، برطانوی جج نے اپنے فیصلے میں اسلام اور قرآن پر روشنی ڈالی ہے اور اپنے فیصلہ میں لکھا ہے کہ قرآن بھی انتہاپسندی کے خلاف ہے جبکہ اسلام میں دہشتگردی کی ممانعت کی گئی ہے، اپنے فیصلہ میں فاضل جج نے کہا ہے کہ34سال جیل میں گزارتے وقت قرآن حکیم کو باریک بینی سے پڑ ھیے اور قرآن سے سبق حاصل کریں، فاضل جج نے کہا کہ اسلام ایک پرامن مذہب ہے قرآن اور اسلام دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خلاف ہیں اور مذہب اسلام میں بھی انتہاپسندی کی ممانعتکرتا ہے، انہوں نے کہا کہ اسلام اپنے ماننے والوں کو اجازت نہیں دیتا کہ وہ جس ملک میں رہائش پذیر ہوں وہاں کے قوانین کی خلاف ورزی کی جائے، قرآن میں واضح لکھا ہوا ہے کہ انتہاپسندی اور دہشتگردی کرنے والے مجرم کو کرپشن قوانین کے تحت ہینڈل کرنا چاہئے جب مسلمان برطانیہ میں رہائش اختیار کریں گے تو انہیں اسی ملک کے قوانین کا احترام بھی کرنا پڑے گا، انہوں نے لکھا ہے کہ ٹرین کو بم دھماکوں سے اڑانا کی کارروائی در حقیقت میں اسلام اور قرآن کے اصولوں کی خلاف ورزی ہے، آخر میں لکھا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ جیل میں34سال تک قید میں رہتے ہوئے انہیں احساس ہو گا کہ انہوں نے لندن میں دھماکے کرکے غیر قانونی کام کیا تھا کیونکہ ایسے کاموں کی قرآن اور اسلام میں بھی اجازت نہیں ہے۔