حکومتی رویئے کی وجہ سے پارلیمنٹ کا سیشن ایک دن بھی پوری طرح نہیں چل سکا،مریم اورنگزیب

وزیر اطلاعات سیاسی خانہ بدوش ہیں،ان کی نہ کوئی پارٹی ہے نہ نظریہ، اسی لئے وہ پارلیمانی روایات اور اقدار سے ناواقف ہیں،چور چور کے نعرے لگا کرسستی شہرت تو حاصل کی جا سکتی ہے لیکن اپنی نااہلی نہیں چھپائی جا سکتی،بتایا جائے خیبر پختونخوا احتساب کمیشن اکے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تالا لگا کر حکومتی احتساب کے عمل کو کیوں روکا جا رہا ہی ، ترجمان مسلم لیگ (ن) کا وزیر اطلاعات کے بیان پر ردعمل

جمعرات 8 نومبر 2018 22:03

حکومتی رویئے کی وجہ سے پارلیمنٹ کا سیشن ایک دن بھی پوری طرح نہیں چل ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 نومبر2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان وسابق وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی رویئے کی وجہ سے پارلیمنٹ کا سیشن ایک دن بھی پوری طرح نہیں چل سکا،وزیر اطلاعات سیاسی خانہ بدوش ہیں،ان کی نہ کوئی پارٹی ہے نہ نظریہ، اسی لئے وہ پارلیمانی روایات اور اقدار سے ناواقف ہیں،چور چور کے نعرے لگا کرسستی شہرت تو حاصل کی جا سکتی ہے لیکن اپنی نااہلی نہیں چھپائی جا سکتی،بتایا جائے خیبر پختونخوا احتساب کمیشن اکے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تالا لگا کر حکومتی احتساب کے عمل کو کیوں روکا جا رہا ہی ۔

۔وفاقی وزیر اطلاعات چودھری فواد حسین کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان وسابق وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا کہ حکومتی رویئے کی وجہ سے پارلیمنٹ کا سیشن ایک دن بھی پوری طرح نہیں چل سکا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ یہ پہلی مرتبہ یہ ہوا ہے کہ حکومت نے اپنے ہی طلب کردہ اجلاس میں کورم کی نشاندہی کی ہو ۔ انہوں نے وزیر اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فواد چوہدری سیاسی خانہ بدوش ہیں،ان کی نہ کوئی پارٹی ہے نہ نظریہ، اسی لئے وہ پارلیمانی روایات اور اقدار سے ناواقف ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ سیاسی خانہ بدوشوں کی نااہل حکومت مخالفین کے گریباں پکڑنے کی کوشش کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اپنے گریباں میں جھانکیں، یہ پکے چور ، عادی جھوٹے اور نامزد ملزمان ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آپ چور چور کا شور مچائیں لیکن آپ سے سوال ہوگا کہ غریب عوام پر تاریخی مہنگائی کا بم کیوں گرایاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ چور چور کے نعرے لگا کرسستی شہرت تو حاصل کی جا سکتی ہے لیکن اپنی نااہلی نہیں چھپائی جا سکتی۔

مریم اورنگزیب نے کہاکہ حکومت کے پاس کسی معاملے میں بھی نہ تو کوئی حکمت عملی ہے اور نہ ہی وژن ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ سے پوچھا جائیگا بتائیں آپ سے این آر او کب اور کس ے مانگا ۔ انہوں نے کہاکہ حکومتی نااہلی اور منفی رویہ کی وجہ سے موجودہ حکومت کو جلد عوام سے این آر او لے کر بھاگنا پڑے گا۔ انہوں نے کہاک ہ آپ سے پوچھا جائے گا کہ بھیک مانگ کر پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی کیوں کرائی ،ڈی پی او پاکپتن کے ساتھ کیا ہوا ۔

انہوں نے کہاکہ آپ سے پوچھا جائے گا کہ پنجاب اور اسلام آباد کے آئی جیز کے ساتھ کیا ہوا ،آپ کے وزراء ایس ایچ اوز کی کرسیوں پر بیٹھ کر احکامات کیسے لکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں کا وعدہ کر کے غریبوں سے 14لاکھ روپے کی رقم پیشگی کیوں مانگی جا رہی ہی ،ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں ،آپ کے 100دن کی کارکردگی جھوٹ نااہلی اور یو ٹرن کی سنچری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پشاور میٹرو کا منصوبہ 80ارب روپے خرچ ہونے کے بعد بھی کھڈوں کا منصوبہ کیوں ہی ۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ خیبر پختونخوا احتساب کمیشن اکے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو تالا لگا کر حکومتی احتساب کے عمل کو کیوں روکا جا رہا ہی ۔