ماسکو امن کانفرنس میں طالبان کے وفدنے شرکت کی تصدیق کردی‘پاکستان ‘چین سمیت12ممالک شریک ہونگے

امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد افغانستان، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور قطرکے دورے پر روانہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 9 نومبر 2018 08:26

ماسکو امن کانفرنس میں طالبان کے وفدنے شرکت کی تصدیق کردی‘پاکستان ‘چین ..
ماسکو/واشنگٹن (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 نومبر۔2018ء) روس میں ہونے والے افغان امن مذاکرات میں امریکا نے بھی شرکت کی تصدیق کر دی ہے، آج ہونے والی امن کانفرنس میں طالبان کا وفد بھی شرکت کرے گا. امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کے مطابق روس میں افغان امن مذاکرات میں ماسکو میں موجود امریکی سفارت کار شرکت کریں گے. نائب ترجمان نے کہا کہ افغان حکومت اور طالبان کے مذاکرات کرانے کے لیے تمام ممالک کو تعاون کرنا چاہیے، طالبان سے براہ راست مذاکرات میں افغان حکومت کا متبادل کوئی اور نہیں ہوسکتا.

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ماسکو میں افغان امن مذاکرات میں پاکستان اور چین سمیت 12 ممالک کو مدعو کیا گیا ہے، افغان حکومت مذاکرات میں شرکت نہیں کر رہی، تاہم افغان امن کونسل کا وفد آزادانہ حیثیت میں کانفرنس میں شریک ہوگا. دوسری جانب امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد افغانستان، پاکستان، متحدہ عرب امارات اور قطرکے دورے پر روانہ ہوگئے ہیں.

وہ ایک وفد کی قیادت کر رہے ہیں جو امریکہ کے مختلف اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ہے. واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وہ افغان حکومت کے اہلکاروں اور دلچسپی رکھنے والے دیگر فریق سے ملاقات کریں گے، جس کا مقصد داخلی افغان مکالمے اور ایسے مذاکرات کو بڑھاوا دینا ہے جس میں طالبان شامل ہوں، جس سے پائیدار امن کا حصول ممکن ہوتا ہو.

بیان میں کہا گیا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کے لیے لازم ہے کہ تمام افغان اپنے ملک کے مستقبل کا فیصلہ خود کریں. اکتوبر میں اپنے گذشتہ دورے کے دوران، خلیل زاد نے افغان حکومت اور طالبان پر زور دیا تھا کہ وہ مذاکرات کے لیے بااختیار ٹیمیں تشکیل دیں، اور اس بات پر ان کا حوصلہ بڑھا ہے کہ دونوں فریق اس سمت کی جانب قدم بڑھا رہے ہیں. امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکہ سیاسی تصفیئے کے عزم پر قائم ہے، جس سے لڑائی کو ختم کرنے میں مدد مل سکے اور امریکہ اور دنیا کو لاحق دہشت گردی کے خدشات سے نمٹا جا سکے. بیان میں کہا گیا ہے کہ پرامن افغانستان علاقائی تجارت اور ترقی میں نتیجہ خیز کردار ادا کر سکتا ہے.