اپوزیشن کی قومی اسمبلی میں ڈی جی نیب کیخلاف تحریک استحقاق جمع

ڈی جی نیب نے خفیہ تحقیقات اور دستاویزات میڈیا پر دکھائیں، ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب کی منشاء سے ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیا، ڈی جی نیب کیخلاف کاروائی کی جائے، اپوزیشن جماعتوں کا مطالبہ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 9 نومبر 2018 15:03

اپوزیشن کی قومی اسمبلی میں ڈی جی نیب کیخلاف تحریک استحقاق جمع
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 نومبر 2018ء) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے ڈی جی نیب لاہورکے متنازع انٹرویو کیخلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی ہے، اپوزیشن نے ایوان سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈی جی نیب کیخلاف کاروائی کی جائے، ڈی جی نیب نے خفیہ تحقیقات اور دستاویزات میڈیا پر دکھائیں،ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب کی منشاء سے ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کے متنازع انٹرویو کیخلاف اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کروا دی ہے۔ تحریک استحقاق کے متن میں کہا گیا ہے کہ ڈی جی نیب نے ارکان اسمبلی کی ساکھ مجروح کرنے کی کوشش کی۔ ڈی جی نیب نے اپوزیشن ارکان کا میڈیا ٹرائل کیا۔ ڈی جی نیب نے خفیہ تحقیقات اور دستاویزات میڈیا پر دکھائیں۔

(جاری ہے)

ڈی جی نیب نے چیئرمین نیب کی منشاء سے ٹی وی چینلز کو انٹرویو دیا۔ اپوزیشن جماعتوں نے ڈی جی نیب کیخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیٹر مشاہد اللہ خاں  نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ نیب آئین اور قانون کےمطابق کردار ادا کرے گا۔ وزیراعظم نے باربارکہا جس پر یقین نہیں تھا کہ حکومت کا نیب پرتسلط ہوسکتا ہے۔ ڈی جی نیب کے انٹرویو سے یقین ہو گیا حکومت کا نیب پہ تسلط ہے۔

تمام اپوزیشن جماعتوں کے خلاف بھی کارروائیاں ہو رہی ہیں۔ نیب صرف سیاسی انتقام اور ن لیگ کیخلاف کارروائیاں کرنے کیلئے ہے۔ سب کا احتساب نہیں صرف عملی طور پر ن لیگ کا احتساب ہو رہا ہے۔ مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اگر محتسب کی ڈگری ہی جعلی ہو گی تو اس کا احتساب کیسے اصلی ہو گا۔ ایچ ای سی نے کہا کہ ڈگری کو غلطی سے ویریفائی کیا۔ ڈی جی نیب لاہور کی جعلی ڈگری کا معاملہ متعلقہ پلیٹ فارم پہ اٹھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کل کے انٹرویو کے بعد نیب اثر کھو چکا ہے۔ چیئرمین نیب کو چاہیے کہ ڈی جی نیب کےانٹرویو کا فوری نوٹس لیں۔ انہوں نے کہا کہ اب نیب کے فیصلوں کی رہی سہی ساکھ بھی ختم ہو گئی ہے۔ ڈی جی نیب نے بھونڈے انداز میں موقف بیان کر کے نیب کو مزید متنازع بنا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی کا حق ہی نہیں تھا کہ ٹی وی انٹرویوز دیں۔ چیئرمین نیب کو ڈی جی کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ ورنہ ان پربھی انگلیاں اٹھیں گی۔ مشاہد اللہ خاں نے کہا کہ انکوائریوں پر ن لیگ کے لوگ اندر اور جن کیخلاف ریفرنسز وہ حکومت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا ایجنڈا سمجھ آ رہا ہے کیونکہ نیب نے اس ملک کے محسنوں کو جیلوں میں ڈالا ہے۔