سمندرپار پاکستانیوں کیلئے قومی پالیسی بنائی جا رہی ہے،

ہم عوام کی امیدوں کو پورا کریں گے ،ْسینٹ میں وقفہ سوالات سعودی عرب میں لوگوں کو اقامہ کی تجدید سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے ،ْوزیر مملکت مراد سعید کا اظہار خیا ل

جمعہ 9 نومبر 2018 15:26

سمندرپار پاکستانیوں کیلئے قومی پالیسی بنائی جا رہی ہے،
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) سینٹ کوبتایاگیا ہے کہ سمندرپار پاکستانیوں کیلئے قومی پالیسی بنائی جا رہی ہے، ہم عوام کی امیدوں کو پورا کریں گے، سعودی عرب میں لوگوں کو اقامہ کی تجدید سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے۔ جمعہ کو وقفہ سوالات کے دور ان وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ پاکستانی سپورٹس روبہ زوال ہے ،ْاس حوالے سے اقدامات کرنے ہوں گے، کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کرنا ہو گا، یکدم سب کچھ ٹھیک نہیں ہو گا، میرٹ پر لوگوں کو لانا ہو گا تب ہی کھیل ترقی کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ انڈونیشیاء میں ایشیئن گیمز 2018ء میں 351 ایتھلیٹس اور اہلکاروں پر مشتمل دستے نے حصہ لیا، 140 کھلاڑیوں کے اخراجات پاکستان سپورٹس بورڈ نے ادا کئے، 210 کھلاڑیوں کو متعلقہ نیشنل سپورٹس فیڈریشنز/اولمپک ایسوسی ایشن نے سپانسر کیا، کھیلوں میں خراب کارکردگی کا جائزہ لے کر ان وجوہات کو دور کیا جا رہا ہے جن کی وجہ سے کارکردگی خراب ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ ہزارہ موٹروے کے تین پیکجز ہیں، یہ سی پیک کا بھی پارٹ ہو گا، اس میں تاخیر اس لئے ہوئی کہ ایک سال کی تاخیر سے کام شروع ہوا، یہ منصوبہ دسمبر 2018ء تک مکمل ہو جائیگا، چکدرہ تک موٹروے دسمبر میں مکمل ہو جائے گی،جو صوبائی حکومت بنا رہی ہے، درست منصوبہ بندی نہ ہونے سے منصوبوں کی لاگت بڑھتی ہے، اب ہم درست منصوبہ بندی کر رہے ہیںِ۔

مشتاق احمد خان کے ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ موٹرویز پر ٹول ٹیکس کی مد میں کرپشن روکنے کے لئے اقدامات کر رہے ہیں، جس طرح کا نظام دنیا میں ہے وہی پاکستان میں لا رہے ہیں۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ ایبٹ آباد میں کرکٹ ٹیم کے تربیتی کیمپ لگے ہیں، ایبٹ آباد میں پی ایس ایل میچز کے انعقاد کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، تاہم ایبٹ آباد میں سولیات میں اضافہ کر رہے ہیں، اس وقت وہاں بین الاقوامی معیار کا ہوٹل موجود نہیں ہے ۔

کھلاڑیوں کی تربیت کے علاوہ ان کی گرومنگ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ سینیٹر کلثوم پروین کے سوال کے جواب میں ایوان بالا کو بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ بیڈمنٹن، شطرنج، ٹیبل ٹینس اور وشوفیڈریشنز پی ایس بی کے ساتھ ملحق نہیں ہیں۔ وزیر پارلیمانی علی محمد خان نے کہا کہ سپورٹس فیڈریشن میں بڑے مافیاز سرگرم ہیں، صرف وہی فیڈریشنیں ہونی چاہئیں جو سپورٹس بورڈ کے ساتھ رجسٹرڈ ہیں۔

سینیٹر جاوید عباسی کے ضمنی سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا کہ ایبٹ آباد میں کرکٹ کے علاوہ دیگر کھیلوں کے میدان ہیں، ہم ملک کے ہر شہر میں کھیلوں کے میدان بنانے کے حق میں ہیں۔وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے بتایا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے نیشنل امیگریشن اور فلاح و بہبود کی پالیسی تشکیل کے مرحلے میں ہے، اس کا مقصد بیرون ملک روزگار کی فراہمی اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو اور ان کے خاندانوں کی فلاح و بہبود اور پاکستان واپس آئے ہوئے مہاجرین کو معاشرے میں ضم کرنا ہے۔

وزیر مملکت برائے مواصلات مراد سعید نے کہا کہ سعودی عرب میں لوگوں کو اقامہ کی تجدید سمیت دیگر مسائل کا سامنا ہے، گزشتہ سال میں نے 90 ہزار پاکستانیوں کی تفصیلات پیش کی تھیں، ہم نے ان مسائل کے حل کے لئے پاکستانی سفارتخانوں میں کمیونٹی ویلفیئر اتاشیوں کو ہدایات جاری کر دی ہیں۔ وزیر مواصلات نے بتایا کہ پاکستان میں 70 سال سے جو مسائل موجود ہیں، عوام ان کے حل کی ہم سے امید لگائے بیٹھے ہیں، ہم انشاء اللہ عوام کی امیدوں پر پورا اتریں گے، ہم مسائل کے حل کی جانب بڑھ رہے ہیں، اوورسیز پاکستانیز کے مسائل بھی حل کئے جا رہے ہیں۔

سینیٹر وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لئے قومی پالیسی بنا رہے ہیں، ان کے لئے مواقع اور آسانیاں پیدا کریں گے، 100 دن میں اس حوالے سے اقدامات کریں گے، سمندر پار پاکستانیوں کیلئے پیکج لے کر آ رہے ہیں، سمندر پار پاکستانیوں کے لئے پاکستان میں آسان ماحول بنائیں گے تاکہ سرمایہ کاری کے لئے آسانی ہو، ہنر مند افرادی قوت کو باہر بھجوانے کے لئے بھی اقدامات کر رہے ہیں۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ بیرون ملک سے خریدی جانے والی اشیاء، مشینری میٹریل کی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ ان کے ایوارڈز کیسے دیئے گئے، اس معاملے پر اگر کوئی کرپشن ہوئی تو اس کی جامع رپورٹ ایوان میں پیش کریں گے۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا کہ ڈی آئی خان تا ژوب روڈ سی پیک کا حصہ ہے، یہ 50 کلومیٹر کا 4 لین موٹروے کا منصوبہ ہے، اس منصوبے پر پیش رفت ہو رہی ہے، ساگو سے آگے موجودہ این 50 کو دو رویہ بنایا جا رہا ہے جس میں درازندہ اور ژوب بائی پاس بھی شامل ہیں، اس کی کل لمبائی 210 کلومیٹر ہے اس حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس کی فنانسنگ چین سے ہونی ہے اور اس پر پیش رفت جاری ہے۔

سینیٹر طلحہ محمود کے سوال کے جواب میں وزیر نیشنل فوڈ سیکورٹی صاحبزادہ محمد محبوب سلطان نے بتایا کہ وزارت نے 2013ء سے اب تک بیرون ملک سے کوئی مصنوعات، مشینری یا میٹریل نہیں خریدی، اس لئے افسران کے دوروں کا سوال ہی نہیں ہے۔