من پسند کمپنی کو ٹھیکہ د ینے کا الزام، سابق نممبر پلاننگ سی ڈی اے سمیت چار افسران گرفتار

ملزمان کو احتساب عدالت میں پیش کر کے ان کا نجسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا

جمعہ 9 نومبر 2018 18:21

من پسند کمپنی کو ٹھیکہ د ینے کا الزام،  سابق نممبر پلاننگ سی ڈی اے سمیت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2018ء) قومی احتساب بیورو(نیب)راولپنڈی نے ڈپلومیٹک بس سروس کیس میں سابق نممبر پلاننگ سی ڈی اے و چیئرمین نجموں کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی ننصرت اللہ ، ڈی جی پلاننگ نسی ڈی اے نسرور ن سندھو سمیت چار افسران کو گرفتار کر لیا ۔ملزمان پرمن پسندکمپنی کو ڈپلومیٹک بس سروس کو غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دینے کا الزام ہے ،ملزمان کوگزشتہ روز احتساب عدالت میں پیش کر کے ان کا نجسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ شٹل سروس کیس میں گرفتار چیئرمین جموں و کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی برگیڈئیرنصرت اللہ کے بارے میں سنسنی خیز انکشاف سامنے آ گئے ہیں ذرائع کے مطابق سابق ممبر پلاننگ سی ڈی اے گرینڈ حیات ہوٹل کی کرپشن میں بھی ملوث ہیں جنہوں نے کروڑوں روپے کی کک بیک لے کراس ہوٹل کی خلاف قانون اجازت دی تھی اور مذکورہ افیسر کا یہ کیس بھی نیب میں زیر تفتیش ہے اور بہت جلد کارروائی کا امکان ہے ذرائع نے بتایا کہ موصوف برگیڈیئر نصرت اللہ نے جموں کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی کی چیئرمین شپ سنبھالتے ہی سوسائٹی کے سیکرٹری خاقان کے ساتھ ملی بھگت کرتے ہوئے سوسائٹی کے گرڈ اسٹیشن سے ایک پرائیویٹ کمپنی کو فیڈ رز دینے کی کوشش کی جس پر سوسائٹی کی منیجمنٹ کمیٹی کے باقی ممبران نے سیکرٹری خاقان پر عدم اعتماد کی درخواست رجسٹرار کواپریٹیو ڈیپارٹمنٹ کو دے دی ذرائع کے مطابق برگیڈیئر نصرت اللہ اور سیکرٹری جموں کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی نے متعدد پلاٹوں کے غیر قانونی لے اوٹ پلان تبدیل کر کے کروڑوں روپے کمائے جبکہ الاٹیوں کو مذکورہ کمیٹی کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے ادھر سی ڈی اے میں شٹل سروس کے الزام میں گرفتاری کے بعد معلوم ہوا کہ مذکورہ ملزمان نے سی ڈی اے کی 5ایکڑ اراضی کو صرف 4200روپے سالانہ رینٹ پر من پسند کمپنی کو دیا گیا ،پہلے یہ کنٹریکٹ 2007ء سے 2012ء تک دیا گیا بعد ازاں اس میں 2017ء تک توسیع دی گئی،اس دوران ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے اس معاملے کا نوٹس لیا تھا اور جسٹس(ر)سردارمحمد رضا خان کی سربراہی میں اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیا تھا کمیشن نے اپنی رپورٹ میں نسابق ڈی جی پلاننگ سی ڈی اے ، سابق ممبر پلاننگ و چیرمین نجموں و کشمیر ہاوسنگ نسوساٹٹی نبریگیڈئر نصرت اللہ 9افراد کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے معاملہ نیب کو بھجوا دیا تھا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ یہ ٹھیکہ بھی غیر قانونی طور پر سابق ممبر پلاننگ برگیڈئیر نصر ت اللہ نے سی ڈی اے کے شعبہ پلاننگ کی طرف سے دیا حالانکہ یہ ٹھیکہ ڈی ایم اے کو دینے کا اختیار تھا۔ واضح رہے کہ نسابق ممبر پالاننگ سی ڈی اے ننصرت اللہ سترہ جولائی کو نجموں کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی کے چیرمین نبنے نذرائع کا کہنا ہے کہ نمذکورہ ہاوسنگ سوسائٹی میں انہوں نے نخلاف ضابطہ فیصلوں کی کوشش کی اورن نوٹسز کے ذریعے مقامی ڈیلیر اور بعض زمینداروں کو بھی ہراساں کرنے کی کوشش کی ہے اس حوالے سے ممبران سوسائٹی نے وزیر اعظم پاکستان ،چیف کمشنر اور ضلعی انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ برگیڈئیر (ر)نصر ت اللہ کی کرپشن کو مدنظر رکھتے ہوئے جموں کشمیر ہاوسنگ سوسائٹی کی چیئرمین شپ سے معطل کرنے کے احکامات جاریں کریں ۔