تمام محکمہ جات سے دستیاب زمینوں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے دو ہفتوں میں پلاننگ شروع کر دی جائے گی‘محمود الرشید

حکومت کچی آبادیوں کے غریب مکینوں کو بے گھر کرنے کی بجائے انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پالیسی مرتب کی جا رہی ہے پبلک مقامات اور قومی شاہراہوں پر قائم تجاوزات کو چھوٹ نہیں دی جائیگی،لینڈ بینک میں وہی زمین شامل کی جائے گی جو قانونی پیچیدگیوں سے مبرّا ہو‘صوبائی وزیر ہائوسنگ

جمعہ 9 نومبر 2018 19:12

تمام محکمہ جات سے دستیاب زمینوں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے دو ہفتوں میں پلاننگ ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 نومبر2018ء) پنجاب حکومت نی50لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے کام تیز کر دیا، سرکاری اراضی کی نشاندہی کا عمل مکمل کر لیا گیا۔ اس سلسلے میں گزشتہ روز انٹر ڈیپارٹمنٹل کمیٹی کا اعلیٰ سطحی اجلاس صوبائی وزیر ہائوسنگ میاں محمودالرشید کی سربراہی میں ہوا۔ جس میں وزیرجنگلات سبطین خان، صوبائی وزیروزیر ریونیو کرنل (ر) محمد انور، سیکرٹری ہاؤسنگ، سیکرٹری کالونیز بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری لیبر، ڈائریکٹر اوقاف اور دیگر حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں پرائیویٹ جگہوں پر قائم کچی آبادیوں کو ہاؤسنگ سکیموں میں شامل کرنے اور پرائیویٹ زمینوں پر قائم ایسی آبادیاں جنہیں محکموں نے اتھارٹی لیٹرز جاری کر دیئے ہیں، کو ریگولرائز کرنے سے متعلق پالیسی ایشوز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں تمام محکمہ جات کے نمائندوں نے دستیاب سرکاری اراضی کی دستیابی سے متعلق اپنی رپورٹس بھی پیش کیں۔

رپورٹس کے مطابق پنجاب میں مختلف مقامات پر محکمہ مال، لیبر اور اوقاف کی 50000 ہزار کنال سے زائد سرکاری اراضی دستیاب ہے جس کو نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں شامل کرنے کے لیے پلاننگ، شہری آبادیوں سے ان کا فاصلہ اور گھروں کی جلد از جلد تعمیر کے لیے ضروری منصوبہ بندی سے متعلق وزیر ہاؤسنگ میاں محمود الرشید نے ہدایات جاری کیں۔ اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر اور لینڈ ڈیویلپرز کے حکومت سے باہمی اشتراک کے لیے پالیسی وضع کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تمام محکمہ جات سے دستیاب زمینوں کا ڈیٹا اکٹھا کر کے دو ہفتوں میں پلاننگ شروع کر دی جائے گی۔ انہوں نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ فیصل آباد میں جاری پائلٹ ہائوسنگ پراجیکٹ کے علاوہ چشتیاں اور لودھراں میں بھی کم قیمت گھروں کی تعمیر سے متعلق کام تیزی سے جاری ہے اور بہت جلد وزیرِ اعظم پاکستان دو سے تین منصوبوں کا باقاعدہ افتتاح کریں گے۔

سرکاری زمینوں پر عرصہ دراز سے مقیم غریب خاندانوں اور کچی آبادیوں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کچی آبادیوں کے غریب مکینوں کو بے گھر کرنے کی بجائے انہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لیے پالیسی مرتب کی جا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پبلک مقامات اور قومی شاہراہوں پر قائم تجاوزات کو چھوٹ نہیں دی جائیگی۔ مزید برآں لینڈ بینک میں وہی زمین شامل کی جائے گی جو قانونی پیچیدگیوں سے مبرّا ہو۔ انہوں نے تمام محکمہ جات کو ہدایت کی کہ وہ دو ہفتوں میں سرکاری زمینوں سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کریں تا کہ ترقیاتی کاموں کی پلاننگ شروع کی جا سکے۔