حمزہ شہباز نیب میں چوری، ڈکیتی اور کرپشن کے جرم میں بلائے گئے تھے : فیاض الحسن چوہان

حمزہ شہباز کشمیر فتح کرکے، دہلی کے لال قلعے پر جھنڈا گاڑ کے یا پیدل حج کر کے نیب کے دفتر نہیں آئے تھے

جمعہ 9 نومبر 2018 21:06

حمزہ شہباز نیب میں چوری، ڈکیتی اور کرپشن کے جرم میں بلائے گئے تھے : فیاض ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 نومبر2018ء) صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے آج یہاں حمزہ شہباز کی نیب میں پیشی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کرپشن کے بے تاج بادشاہ حمزہ شہباز آج نیب میں کرپشن کی بارات لے کر پہنچے۔ اپنے کارکنوں سے اپنے اوپر کئی کلو پھولوں کی پتیاں انہوں نے ایسے کروائیں جیسے کہ وہ کشمیر فتح کر کے، دہلی کے لال قلعہ پر پاکستانی پرچم لہرا کر یا پھر حج کر کے آئے ہیں۔

اس طرح اپنا استقبال کروا کر انہوں نے بائیس کروڑ پاکستانیوں کا سر شرم سے جھکا دیا ہے۔ صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ میں حمزہ شہباز سے درخواست کروں گا کہ اپنے کارکنان کی ایسی تربیت نہ کریں۔ ان کو اپنی کرپشن کی بارات میں باراتیوں کی طرح نہ لے کر آئیں بلکہ ان کو بتائیں کہ آپ دھرتی ماں کے خزانے کی چوری اور ڈکیتی کے جرم میں بلائے گئے تھے۔

(جاری ہے)

اس لئے آج کم از کم آپ کو نیب میں سر جھکا کر عاجزی کے ساتھ آنا چاہیے تھا۔ مگر آپ نے تو جس غرور اور رعونت کے ساتھ اپنا استقبال کروایا جس انداز اور تکبر سے آپ وکٹری کا نشان بنا کر آئے اس نے آپ کی تر بیت کا پول کھول دیا۔ فیاض الحسن چوہان کا مزید کہنا تھا کہ کرپشن کے بے تاج بادشاہ کا آج نیب کے باہر رویہ آل شریف اور ان کے حواریوں کی ذہنی اور اخلاقی پستی کا ثبوت ہے۔

فرزند اعلیٰ کا چہرہ پاکستان کے عوام کے سامنے بے نقاب ہوگیا ہے۔ باپ بیٹا پرائیوٹ لمیٹڈ کمپنی دس سال خادم اعلیٰ اور فرزند اعلیٰ بن کے عوام کا پیسہ لوٹتی رہی ہے۔ ہم ان سے صرف اتنا کہتے ہیں کہ اپنی کرپشن کا حساب دو۔ ان لوگوں نے جس طرح پنجاب اور اسکے اداروں میں کھربوں کی لوٹ مار کی ہے اس کے حساب کتاب کا وقت آگیا ہے۔