معروف اینکرز کو حکومتی احکامات پر نکالا جارہا ہے

وزیر اعظم ہاوس سے ہدایات دی جا رہی ہیں کہ حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے اینکرز نکال دیا جائے،ریحام خان کا دعویٰ

Syed Fakhir Abbas سید فاخر عباس جمعہ 9 نومبر 2018 22:21

معروف اینکرز کو حکومتی احکامات پر نکالا جارہا ہے
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 نومبر2018ء) ریحام خان نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم ہاوس سے ہدایات دی جا رہی ہیں کہ معروف اینکرز جو حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں انکو نکال دیا جائے۔تفصیلات کے مطابق جب سے نئی حکومت آئی ہے ،تب سے میڈیا غیرمعمولی صورتحال کا سامنا کررہا ہے۔اس وقت میڈیا ہاوسز کافی مشکلات کا شکار ہیں۔موجودہ حکومت سابق حکومت کی جانب سے دئیے گئے اشتہارات کے پیسے نہیں دے رہی جبکہ خود بھی اشہارات دینے کے حوالے سے کافی کنجوسی کا مظاہرہ کررہے ہیں جس کی وجہ میڈیا کو غیر معمولی حالات کا سامنا ہے۔

اب تک متعدد میڈیا کارکنان کو اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑ چکا ہے۔نہ صرف میڈیا کارکنان بلکہ بڑے صحافی گزشتہ اتوار کو ڈان نیوز نے معروف صحافی نصرت جاوید کی مزید خدمات لینے سے معذوری ظاہر کی تھی۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے کہ نصرت جاوید کا پروگرام ''بول بول پاکستان'' جلد ہی آف ائیر ہونے جا رہا ہے اور نصرت جاوید کو ایک ماہ کا نوٹس پریڈ دے دیا گیا ہے تاہم نصرت جاوید شائد نوٹس پریڈ میں اپنی خدمات جاری رکھنے کی بجائے فوری طور پر چینل چھوڑ دیں۔

تاہم اس حوالے سے تازہ ترین خبر کے مطابق اب معروف صحافی طلعت حسین کو بھی اپنے پرگرام سے ہاتھ دھونا پڑرہا ہے۔تاہم اس حوالے سے یہ کہا جارہا ہے کہ طلعت حسین کے پروگرام کے آف ائیر ہونے کا مالی بحران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس سے پہلے مطیع اللہ جان کو بھی وقت نیوز سے فارغ کر دیا گیا تھا۔اس حوالے سے انکشاف کیا گیا ہے کہ حکومت کے خلاف بولنے والے اینکرز کو مالی بحران کی وجہ سے نہیں بلکہ حکومتی ایما پر نکالے جارہے ہیں۔

یہ تاثر زور پکڑتا جارہا ہے کہ میڈیا ہاوسز کو ہدایات دی جارہی ہیں کہ وہ حکومت کے خلاف بولنے والوں کے پروگرام بند کردے اور ایسے اینکرز کو نکال دے،اس حوالے سے ریحام خان نے بھی ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم ہاوس سے ہدایات دی جا رہی ہیں کہ معروف اینکرز جو حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں انکو نکال دیا جائے۔
انکا یہ بھی کہنا تھا کہ میڈیا کو صرف اس لئیے خاموش کروایا جا رہا ہے کیونکہ حکومت میں نا اہل ہے۔

متعلقہ عنوان :