سپریم کورٹ: مریم نواز کی نیب کی اپیل مسترد کرنے کی استدعا

مریم نواز کانیب کی ضمانت منسوخی کی اپیل کیخلاف تحریری جواب جمع، لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق میرے خلاف شواہد نہیں،ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے، نیب کی اپیل مسترد کی جائے۔ مرکزی رہنماء ن لیگ مریم نواز کا جواب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 10 نومبر 2018 15:25

سپریم کورٹ: مریم نواز کی نیب کی اپیل مسترد کرنے کی استدعا
اسلام آباد(اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 نومبر 2018ء) پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی رہنماء مریم نواز نے ایون فیلڈ ریفرنس میں رہائی کیخلاف نیب کی سپریم کورٹ میں اپیل مسترد کرنے کی استدعا کردی ہے، مریم نواز نے سپریم کورٹ میں نیب کی اپیل کیخلاف تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق میرے خلاف شواہد نہیں،ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف کی صاحبزادی مریم نواز نے نیب کی ضمانت منسوخی کی اپیل کیخلاف سپریم کورٹ میں تحریری جواب جمع کروا دیا ہے۔ تحریری جواب کے مطابق لندن فلیٹس کی ملکیت سے متعلق میرے خلاف شواہد نہیں۔فلیٹس کی ملکیت ثابت کیے بغیر مجھ پر ارتکاب جرم نہیں اٹھتا۔

(جاری ہے)

ملکیت ثابت ہو تب بھی جرم ثابت کرنے کیلئے تقاضے نامکمل ہیں۔

نیب نے قانونی تقاضے پورے کرنے کیلئے 4 اصول وضع کررکھے ہیں۔نیب نے لندن میں فلیٹس کی قیمت سے متعلق شواہد پیش نہیں کیے۔نیب نے فلیٹس کی قیمت پر سوال نہیں اٹھایا۔بادی النظر میں احتساب عدالت کا فیصلہ درست نہیں ہے۔مریم نواز نے اپنے تحریری جواب میں عدالت کوآگاہ کیا کہ فلیٹس خریداری کے بیان کو نوازشریف کے ساتھ نہیں جوڑا جاسکتا۔فلیٹس کی قیمت اور آمدنی کے درمیان فیصلہ تقابلی جائزے کے بغیر ناممکن ہے۔

ٹرسٹ ڈیڈ سے متعلق احتساب عدالت کا فیصلہ خلاف قانون ہے۔عدالت نے لندن فلیٹس میں اعانت ، سازش اور تعاون کے جرم میں سزا سنائی ہے جبکہ فیصلے میں لندن فلیٹس کی خریداری میں اعانت ، یا پھر تعاون کا کوئی ذکر نہیں ہے۔اسی طرح ریکارڈ سے بھی اعانت ، سازش یا تعاون ثابت نہیں ہوتا۔اسی طرح نیب نے اپنے فیصلے میں یہ بھی ثابت نہیں کیا کہ آمدن اور اثاثوں کی تفصیلات کیا ہیں؟انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ نیب کی ضمانت منسوخی کی اپیل کو مسترد کیا جائے۔