سعودی عرب سے 1 ارب ڈالر ایک دوروز تک پاکستان آ جائیں گے،

آئی ایم ایف سے مذاکرات چل رہے ہیں،اسد عمر عدالتوں میں 1300 ارب روپے کے ٹیکس واجبات کے کیسز عدالتوں میں زیر التوا ہیں،دبئی میں 4ہزار غیر قانونی جائدادوں کا پتہ لگا لیا، دبئی سمیت دیگر ممالک میں95 ہزار بینک اکائونٹس کی معلومات حاصل کر لیں ،نوٹسزجاری کر رہے ہیں،شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے انکار، اپوزیشن کے ایک رکن کو حکومت نے عہدے کی پیشکش کی ہے وزیر خزانہ کی کراچی میں اوئورسیز چیمبر کے ممبران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 10 نومبر 2018 17:12

سعودی عرب سے 1 ارب ڈالر ایک دوروز تک پاکستان آ جائیں گے،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 نومبر2018ء) وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہاآئی ایم ایف سے مذاکرات ہو رہے ہیں اور ایک سے دو روز تک سعودی عرب سے بھی 1 ارب ڈالر پاکستان منتقل ہو جائیں گے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کے روز وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے کراچی میںاوئورسیز چیمبر کے ممبران سے ملاقات کی جسمیںممبران کی جانب سے اسد عمر کو مسائل سے آگاہ کیاگیا اور اسد عمر نے بھی غیر ملکی سفارتکاروں کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی بعد ازاں اسد عمر نے وہاں پر موجود صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت صنعتی پیداواربڑھانے پرتوجہ دے رہی ہے اور اس ضمن میںصنعتکاروں کے مسائل اورتجاویزاہم ہیں ہماری حکومت معیشت کی بہتری کیلئے تمام تراقدامات کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ کہ دبئی میں 4 ہزارغیر قانونی پاکستانیوں کے اثاثوں کامعلوم ہواہے جبکہ دبئی سمیت دیگرممالک میں 95ہزارپاکستانیوں کے بینک اکا ئونٹس کی معلومات بھی اکٹھی کر لی ہیں اور انکو نوٹسز بھی جاری کررہے ہیںتمام ادارے آن بورڈ ہیںاور اس ضمن میں قانون سازی بھی کی جا رہی ہے کیونکہ ایف بی آر کرپشن کی وجہ ٹیکس وصول نہیں کر سکی جسکی وجہ سے ٹارگٹ غیر فطری ہے جس کو بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے اسد عمرنے کہا کہ آئی ایم ایف سے قرض کے ٹارگٹ کا یقین نہیں ہوا اس پر مذا کرات چل رہے ہیں لیکن سعودی عرب سے ایک ارب ڈالر ایک سے دو روز تک پاکستان آجائیں گے قوم کی1300 ارب روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں زیر التواء ہیں،ٹیکس مسائل کے حل کیلئے خصوصی عدالتیں بن رہی ہیں تاکہ جو لوگ عوام کے ٹیکس کی مد پیسے دبا کر بیٹھے ہیں ان سے حاصل کئے جا سکیں ایک سوال کے جواب اسد عمر میں کہا کہ۔

(جاری ہے)

شہبازشریف کو چیئرمین پی اے سی بنانے سے انکار ہے لیکن اپوزیشن کے ایک اور رکن کو حکومت نے چیئرمین پی اے سی کے عہدے کی پیشکش کردی ہے۔وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف اہم سنجیدہ نوعیت کا معاملہ ہے ہنڈی کے ذریعے براہ راست رقوم لوگوں کو بھیجی گئی ہیں اور وہ غیر قانونی رقوم دہشتگردی میں استعمال ہوتی رہی ہیںہنڈی اوردیگررقم ترسیل کے طریقوں نے ملک میں تباہی مچائی،جنوری میں ایف اے ٹی ایف میں اچھی پیشرفت کاامکان ہے۔