Live Updates

علامہ اقبال اور قائداعظم کے تصورات کے مطابق پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے پرعزم ہیں، انشاء اللہ پاکستان اسلامی دنیا میں فلاحی ریاست کی مثال بنے گا،

شیلٹر ہوم کے قیام کا منصوبہ ووٹوںکے لئے نہیں بلکہ احساس اور رحمدلی کے جذبے کے تحت شروع کیا ہے، کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک مہذب نہیں ہو سکتا جس میں اپنے غریب، لاچار اور بے سہارا لوگوں کے لئے رحمدلی اور ہمدردی کے جذبات نہ ہوں، آج اس منصوبے کا سنگ بنیاد فلاحی ریاست کی طرف پہلا قدم ہے، وزیراعظم عمران خان کا لاہور میں غریب اور بے سہارا افراد کے لئے ’’پناہ گاہ‘‘ کے قیام کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 10 نومبر 2018 18:00

علامہ اقبال اور قائداعظم کے تصورات کے مطابق پاکستان کو فلاحی ریاست ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 نومبر2018ء) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علامہ محمد اقبال اور قائداعظم محمد علی جناح کے تصورات کے مطابق پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کے لئے پرعزم ہیں، انشاء اللہ پاکستان اسلامی دنیا میں فلاحی ریاست کی مثال بنے گا، شیلٹر ہوم کے قیام کا منصوبہ ووٹ بینک کے لئے نہیں بلکہ احساس اور رحمدلی کے جذبے کے تحت شروع کیا ہے، کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک مہذب نہیں ہو سکتا جس میں اپنے غریب، لاچار اور بے سہارا لوگوں کے لئے رحمدلی اور ہمدردی کے جذبات نہ ہوں، آج اس منصوبے کا سنگ بنیاد فلاحی ریاست کی طرف پہلا قدم ہے، قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے، اگر سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہو گا تو حکومت اور ریاست کیسے چلے گی، حکومت سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں صوبائی دارالحکومت میں غریب اور بے سہارا افراد کے لئے ’’پناہ گاہ‘‘ کے قیام کے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا جس کے بعد ملکی ترقی و خوشحالی کے لئے دعا کی گئی۔ بعد ازاں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے وزیراعظم کو منصوبے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم عمران خان نے اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے میں وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ انہیں وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے کا فیصلہ درست ثابت ہو رہا ہے جب انتخابات کے بعد میں نے سردار عثمان بزدار کی نامزدگی کی تو اس کی بڑی مخالفت ہوئی کیونکہ اس سے پہلے وزارت اعلیٰ کے عہدے پر ایسے لوگوں کو نامزد کرنے کا تصور تھا جن کے بڑے بڑے محلات ہوں، پروٹوکول کے ساتھ گھوم رہے ہوں اور جن کے کروڑوں روپے میں انٹرٹینمنٹ بل ہوں۔

پنجاب میں وزیر اعلیٰ کو بادشاہ تصور کیا جاتا رہا، ہم نے ایسے وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کا فیصلہ کیا جن کا تعلق پسماندہ علاقے سے تھا، ان کے علاقے اور گھر میں بجلی نہیں تھی، یہ ایسے علاقے ہیں جہاں اڑھائی لاکھ لوگوں کے لئے ایک ڈاکٹر اور صحت کی سہولیات مہیا نہیں ہوتیں، ان علاقوں میں پینے کے پانی اور دیگر بنیادی سہولیات کا فقدان بھی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ کسی نے بھی یہ نہیں سوچا کہ پسماندہ اور غریب علاقوں میں رہنے والے لوگ کس طرح گزارہ کرتے ہیں۔ سردار عثمان بزدار کو جنوبی پنجاب کی ترقی کے لئے وزیراعلیٰ بنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ بے سہارا، مجبور افراد کے لئے یہ منصوبہ ہم نے ووٹ بینک کے لئے نہیں بلکہ احساس اور رحم کے جذبے کے تحت شروع کیا ہے کیونکہ کوئی بھی معاشرہ اس وقت تک مہذب نہیں ہو سکتا جس میں اپنے غریب، لاچار اور بے سہارا لوگوں کے لئے رحمدلی اور ہمدردی کے جذبات نہ ہوں، لاہور میں کئی علاقوں میں لوگ برسات اور سردی کے دنوں میں سڑکوں کے کنارے آلودگی میں سوتے ہیں، کسی کو ایسے شہریوں کے بارے میں فکر نہیں تھی چونکہ ان لوگوں کا ووٹ بینک نہیں تھا اس لئے ایسے لوگوں کو نظر انداز کیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دیکھی ہے جس میں ایک مزدور اپنے بچوں کے ساتھ سڑک کنارے سو رہا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ جس انسان کے دل میں رحم نہیں وہ انسان نہیں ہے، انسان جب نیکی، ہمدردی اور رحمدلی کی صفات اپناتا ہے تو اشرف المخلوقات بلکہ فرشتہ سے بھی ان کا درجہ بلند ہوتا ہے لیکن جب گرتا ہے تو جانوروں سے بھی بدتر ہوتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے تصور اور کوششوں کے نتیجے میں بنا تھا، قائداعظم محمد علی جناح 20 ویں صدی کے عظیم سیاسی رہنما تھے جنہوں نے برصغیر پاک و ہند کے لئے ایک اسلامی فلاحی ریاست کا تصور پیش کیا اور اس کے قیام کو عملی بنایا، دنیا کی پہلی فلاحی ریاست مدینہ کی ریاست تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت سنبھالتے ہی حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہمیں قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا تھا، حکومت کی کوششوں اور اللہ کے فضل سے پاکستان اس بحران سے باہر نکل آیا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج اس منصوبے کا سنگ بنیاد فلاحی ریاست کی طرف ایک پہلا قدم ہے، اس کے بعد ہم نے بڑے بڑے کام کرنے ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر ایک چینی کہاوت کا بھی حوالہ دیا کہ ایک ہزار میل کے سفر کا آغاز پہلے قدم سے ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے شیلٹر ہوم کے منصوبے پر وزیر اعلیٰ عثمان بزدار سے بات کی تو انہیں ان کی بات سمجھ میں آ گئی، ہم نے یہ منصوبہ ووٹ بینک کے لئے نہیں بلکہ انسانی ہمدردی، خدا ترسی اور رحمدلی کے جذبے کے تحت بنایا ہے، لاہور شہر میں ریلوے سٹیشن، اچھرہ، چوبرجی، داتا دربار اور شاہدرہ ایسے علاقے ہیں جہاں غریب ترین لوگ آتے ہیں، ہم نے ان پانچ مقامات کی نشاندہی کی جہاں پر یہ شیلٹر ہوم بنائے جائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ معاشرے کے پسماندہ اور غریب طبقات کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے وسائل نہیں بلکہ احساس کا ادراک ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو شیلٹر ہوم بنائے جا رہے ہیں، وہ جدید تقاضوں کے مطابق ہوں گے، پہلا شیلٹر ہوم ایک مثال ہو گا، اس کے لئے بورڈ آف گورنرز کا قیام عمل میں لایا جائے گا، وزیر اعلیٰ پنجاب کے ساتھ مل کر بورڈ کے لئے نام دوں گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں وہ بہت سے ایسے لوگوں سے ملے ہیں جو فلاحی اور خیراتی کام کر رہے ہیں، بورڈ اس منصوبے کو ریگولیٹ کرے گا اور یہاں پر کھانے اور دیگر وسائل کی فراہمی کا جائزہ لے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئندہ ہفتہ دس دن میں حکومت لوگوں کو غربت سے نکالنے کے لئے ایک ایسا پیکج دے گی جس کی مثال نہیں ملے گی، اس پیکج کے تحت غربت مٹانے کے لئے کام کرنے والے اداروں کو ایک چھتری تلے لایا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ اپنے شہریوں کو غربت سے باہر نکالنے کے لئے چین کے تجربات سے استفادہ کریں گے، چین سے ہم نے یہ سیکھا ہے کہ ستر کروڑ لوگوں کو غربت سے کیسے نکالا جاتا ہے، یہ پیکج ہماری 100 روزہ کارکردگی کا اہم حصہ ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود اور پسماندہ، غریب طبقات کے لئے اقدامات سے انہیں بہت خوشی ہوتی ہے کیونکہ اس طرح کے کاموں سے ہی اللہ کی برکت آتی ہے اور قومیں آگے کی طرف بڑھتی ہیں، سکینڈینویں ممالک میں اس طرح کے شیلٹر ہوم بنائے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تاریخ میں اس طرح کی سرگرمیاں مسلمانوں سے منسوب ہیں، یہ ہمارے تصورات ہیں جو آج مغرب نے اپنائے ہیں، انشاء اللہ پاکستان مسلم دنیا میں فلاحی ریاست کی مثال بنے گا۔ وزیراعظم نے اپنی تقریر میں منصوبے کو عملی شکل دینے پر وزیر اعلیٰ پنجاب کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے جس برق رفتاری سے شیلٹر ہوم کے لئے علاقوں کا انتخاب کیا اور اس پر پیش رفت کی، ان سے انہیں خوشی ہوئی ہے، مجھے خوشی ہے کہ جس طرح میں نے کرکٹ میں کھلاڑیوں کا انتخاب کیا، جن میں وسیم اکرم اور انضمام الحق جیسے کھلاڑی سامنے آئے، انشاء اللہ سیاست میں بھی اس طرح کے نتائج ملیں گے۔

اس موقع پر صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ حکومت عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے مطابق کام کرے گی، قانون کی حکمرانی کا قیام ہماری ذمہ داری ہے، اگر سپریم کورٹ کے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں ہو گا تو حکومت اور ریاست کیسے چلے گی، حکومت سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑی ہے۔ شیلٹر ہوم میں لوگوں کے قیام سے متعلق طریقہ کار کے سوال پر وزیراعظم نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہاں پناہ کے لئے آنے والے تمام لوگوں کو جگہ ملنی چاہئیے کیونکہ جو بھی اس طرح کی پناہ گاہ میں آتا ہے وہ انتہائی مجبور اور لاچار ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے شیلٹر ہوم کے قیام کے لئے انہوں نے خیبرپختونخوا اور گورنر سندھ سے بات کی ہے، میں وزیراعلیٰ سندھ سے بھی اس طرح کے شیلٹر ہوم کے قیام کے لئے بات کروں گا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات