Live Updates

وائس چانسلرز، ڈینز کی تقرری میں سیاسی مداخلت صفر ہوگی‘چوہدری محمد سرور

یونیورسٹیوں کی عالمی رینکنگ میں بہتری کے لئے مکمل تعاون کریں گے‘گورنر پنجاب کاتقریب سے خطاب

ہفتہ 10 نومبر 2018 18:10

وائس چانسلرز، ڈینز کی تقرری میں سیاسی مداخلت صفر ہوگی‘چوہدری محمد ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 نومبر2018ء) گورنر پنجاب و چانسلر پنجاب یونیورسٹی چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز اور ڈینز کی تقرری میں سیاسی مداخلت صفر ہو گی کیونکہ حکومت میرٹ اور شفافیت پر یقین رکھتی ہے ، پنجاب کی جامعات کو دنیا کی بہترین یونیورسٹیوں میں شامل کرنے کے لئے ہر لحاظ سے تعاون کریں گے۔

وہ پنجاب یونیورسٹی کے 126 ویں جلسہ عطائے اسناد کے دوسرے مرحلے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ تقریب میں چیئرمین پنجاب ہائر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر نظام الدین، وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد، کنٹرولر امتحانات روف نواز، رجسٹرار ڈاکٹر محمد خالد خان، ایڈیشنل کنٹرولر امتحانات راجہ شاہد جاوید، ممبران سینیٹ وسینڈیکیٹ ، فیکلٹیوں کے ڈینز ، پروفیسرز اور کامیاب ہونے والے ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری محمد سرورنے کہا کہ یونیورسٹیوں کی بین الاقوامی رینکنگ میں لانے کے لئے میرٹ، شفافیت اور احتساب کے اصولوں کو اپنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی ٹیم سمجھتی ہے کہ نوجوان ہمارے ملک کا اثاثہ ہیں۔ نوجوانوں سے ہماری امیدیں وابستہ ہیں اور یہ ہماری اصل طاقت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل کو تعلیم دینا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی اور خوشحالی کے لئے علامہ اقبال اور قائد اعظم کے اصول اپنانے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے کی ترقی علم سے جڑی ہے۔ جن قوموں نے تعلیم پر اپنی توانائیاں صرف کی ہیں عزت ان کا مقدر بنی ہے اور وہ دنیا پر حکمرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دولت ، طاقت اور عہدہ سے انسانیت کی خدمت نہ ہو تو ان کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ علم کے بغیر نیکی اور بدی کا تصور نہیں ہے۔ حکومت رائٹ پرسن فار رائٹ جاب پر یقین رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کو جتنی عزت دے سکتے ہیں دیں کیونکہ انہوں نے آپ کو یہاں تک لانے کے لئے بہت سخت محنت کی اور خرچہ برداشت کیا ہے۔ انہوں نے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ زندگی میں بڑا منصب مل جائے تو اپنی جڑیں نہیں بھولنی۔ انہوں نے طلباء و طالبات کو کہا کہ محنت مزدوری کرنے سے کبھی نہ گھبرائیں اس سے انسان کے وقار میں اضافہ ہوتا ہے۔

ماضی کی یاد تازہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2013 گورنر پنجاب کے عہدے سے مستعفی ہوئے تو انہیں بہت افسوس رہا ہے کہ پنجاب یونیورسٹی کے کانووکیشن میں شرکت نہ کر سکا اور آج خوشی ہے کہ اس عظیم یونیورسٹی میں آیا ہوں اور انہیں پنجاب یونیورسٹی کا چانسلر ہونے پر فخر ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ پنجاب یونیورسٹی کو دنیا کی 400 بہترین جامعات میں لانے کے لئے کوششیں کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ انتظامیہ یونیورسٹی کے تمام معاملات میں میرٹ، شفافیت اور ایمانداری کو یقینی بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے مختصر عرصے میں گیارہ سال سے منعقد نہ ہونے والے سینیٹ کے اجلاس کو منعقد کرایاجبکہ کئی سالوں سے رکی ہوئی اساتذہ اور ملازمین کی ترقیاں اور تقرریاں سو فیصد میرٹ پر کیں۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت اور نصاب کی تجدید پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے اور سنیارٹی پر صدور شعبہ جات کی تقرریاں کی گئی ہیں۔

ون مین ون پوسٹ پر عملی طور پر عملدرآمد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں پہلی مرتبہ آن لائن ایڈمیشن ہوئے ہیں جس میں ایک لاکھ ستائیس ہزار درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ اور پہلی مرتبہ داخلوں کا مرحلہ پرامن رہا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی نے حال ہی ایشیا کی رینکنگ میں 39 درجے بہتری حاصل کر کے 232 سے 193 نمبر پر آئی ہے اور آئندہ سال پنجاب یونیورسٹی کی پوزیشن مزید بہتر ہو گی ۔

انہوں نے طلباء وطالبات کو نصیحت کہ اپنے علم کو اپ ٹو ڈیٹ رکھیں۔ انہوں نے حکومت پنجاب سے مطالبہ کیا کہ ماضی میں پنجاب یونیورسٹی سے لی گئی 313 کینال زمین کے بدلے میں پنجاب یونیورسٹی کو یا تو معاوضہ دیا جائے یا متبادل زمین دی جائے تو پنجاب یونیورسٹی ایک بہترین میڈیکل کالج اور ٹیچنگ ہسپتال بنا کر دے گی۔ کانووکیشن میں پی ایچ ڈی کی 103 جبکہ ایم فل کے 1051 امیدواروں میں ڈگریں تقسیم کی گئیں جبکہ ایم فل کے امیدواروںمیں 25 گولڈ میڈلز اور سات نقد انعامات بھی تقسیم کئے گئے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات