مولانا سمیع الحق کیس میں بڑی پیش رفت

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تین مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا، گرفتار افراد ہی مبینہ طور پر قتل میں ملوث ہیں

muhammad ali محمد علی ہفتہ 10 نومبر 2018 22:04

مولانا سمیع الحق کیس میں بڑی پیش رفت
راولپنڈی (اُردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 نومبر 2018ء) مولانا سمیع الحق کیس میں بڑی پیش رفت، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تین مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا، گرفتار افراد ہی مبینہ طور پر قتل میں ملوث ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کیس میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مطابق کیس کے سلسلے میں تین اہم گرفتاریاں عمل میں آئی ہیں۔

قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مولانا سمیع الحق کے قتل کے 8 روز بعد تین مشکوک افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان تینوں افراد کو جیوفینسنگ کے ذریعے گرفتار کیا گیا ہے۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہی تینوں افراد مولانا سمیع الحق کے قتل میں ملوث ہیں۔ واضح رہے معروف عالم دین، مذہبی اسکالر اور جمعیت علماء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق پرراولپنڈی میں قاتلانہ حملہ ہوا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس کی ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ مولانا سمیع الحق پر چاقوؤں سے حملہ کیا گیا ، بعد ازاں ملازم کی جانب سے پولیس کوحملے کی اطلاع دی گئی۔ حملے کے وقت گھر میں کوئی موجود نہیں تھا، بلکہ مولانا سمیع الحق اکیلے ہی گھر میں موجود تھے۔ ملازم کا کہنا ہے کہ میں باہر گیا تھا، جونہی میں گھر واپس آیا تو مولانا سمیع الحق خون میں لت پت تھے۔

ان کو اسپتال لے جایا گیا تووہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگئے۔ بتایا گیا کہ مولانا سمیع الحق پر تھانہ ایئرپورٹ راولپنڈی کے علاقے میں واقعہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں حملہ کیا گیا۔ مولانا سمیع الحق کے سینے پر چاقوؤں سے وار کیے گئے۔ ان کو اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اورشہید ہوگئے۔ مولانا سمیع الحق کی شہادت کے بعد قانون نافذ کرنے والے ادارے قاتلوں کو پکڑنے کی کوششوں میں مسلسل مصروف تھے۔ اور اب دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس سلسلے میں بڑی کامیابی حاصل کر لی گئی ہے۔