آسیہ بی بی کیس ،ْجماعت الدعوة عدالتی فیصلے کا احترام کرتی ہے ،ْ ترجمان

جب حکومت نے ہماری جماعت کے فلاحی کاموں کو روکا تھا تب بھی ہم سڑکوں پر نہیں نکلے تھے ،ْ احمد ندیم کا انٹرویو

اتوار 11 نومبر 2018 16:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2018ء) ترجمان جماعت الدعوة نے کہاہے کہ جماعت الدعوةکو آسیہ بی بی کیس کے فیصلے پر تحفظات ہیں تاہم عدلیہ سمیت قومی اداروں کا احترام کرنا چاہیے جس کی وجہ سے انہوں نے حالیہ احتجاج میں شرکت نہیں کی۔جماعت الدعوة کے ترجمان احمد ندیم نے ایک انٹرویوکے دور ان سیاسی و مذہبی جماعتوں کے احتجاج پر خاموش رہنے کی وضاحت دیتے ہوئے بتایا کہ ہماری جماعت نے عدالتی فیصلہ آنے کے بعد د دن احتجاج کا اعلان کیا تھا تاہم جب احتجاج پر تشدد ہوا تو ہماری جماعت نے فیصلہ کیا کہ سڑکوں پر آنے کے بجائے اسے جمعہ کی نماز تک محدود رکھا جائے۔

انہوںنے کہاکہ جس دن یہ فیصلہ آیا ،ْہماری جماعت کے اہم رہنما پہلے ہی سے اجلاس میں تھے جس میں اس فیصلے کے اثرات بھی زیر بحث آئے اور سینئر وکیلوں سے معاملے پر مشاورت کی گئی جس کے بعد جماعت نے اسے قانونی غلطی قرار دیتے ہوئے اس کا قانونی حل طلب کرنا ہی بہتر سمجھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ نے طویل ٹرائل کے بعد آسیہ کو سزائے موت سنائی اور لاہور ہائی کورٹ نے بھی اس فیصلے کو برقرار رکھا تاہم اب سپریم کورٹ نے انہیں شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جماعت الدعوةکا موقف ہے کہ شک کا فائدہ صحیح ہے یا غلط اس کا فیصلہ عدالت میں وکیلوں کے ذریعے دی جانے والی درخواست سے ہی سامنے آسکتا ہے جس کی وجہ سے ہم نے سڑکوں پر جانے کے بجائے قانونی کارروائی کے مکمل ہونے کے انتظار کرنے کا فیصلہ کیا۔ترجمان کے مطابق جماعت الدعوةکے سربراہ نے ان ہی وجوہات کی بنا پر سب سے پہلے نظر ثانی پٹیشن کا مطالبہ کیا جس کا مفتی منیب، سراج الحق سمیت دیگر نے پیروی کی۔

اپنی جماعت کا پرتشدد نہ ہونے کا فلسفہ ثابت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جب حکومت نے ہماری جماعت کے فلاحی کاموں کو روکا تھا تب بھی ہم سڑکوں پر نہیں نکلے تھے اور صرف اس فیصلے کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ ہماری جماعت کے سربراہ جب حافظ سعید کو رواں سال جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا ہم تب بھی پر امن رہے تھے اور اپنی توجہ یوم کشمیر کی طرف مبذول کر رکھی تھی۔انہوںنے کہاکہ یہ باتیں ثابت کرتی ہیں کہ ہم پر امن ہیں اور قانونی کارروائی کا احترام کرتے ہیں۔