56کمپنیوں کے کیس میں شہبازشریف پر مزید گرفتاریاں ڈالی جاسکتی ہیں ،ْچوہدری منظور

نیب کو پارٹیاں توڑنے کیلئے بنایا گیاتھا ،ْ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما کی نجی ٹی وی سے بات چیت

اتوار 11 نومبر 2018 22:00

56کمپنیوں کے کیس میں شہبازشریف پر مزید گرفتاریاں ڈالی جاسکتی ہیں ،ْچوہدری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 نومبر2018ء) پیپلز پارٹی کے رہنما چودھری منظور احمد نے کہاہے کہ 56کمپنیوں کے کیس میں شہبازشریف پر مزید گرفتاریاں ڈالی جاسکتی ہیں،نیب کو پارٹیاں توڑنے کیلئے بنایا گیاتھا ۔ایک انٹرویومیں چودھری منظور احمد نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئر مین شپ کے معاملے پر ہم ایک اصول پر کھڑے ہیں،انہوں نے کہا کہ پبلک اکائونٹس کمیٹی کوئی نیب نہیں ہے جو نیب کی طرح کام کرے ، اس نے دیکھنا ہوتا ہے کہ کسی جگہ سائن نہیں ہوئے اور اگر سائن نہ ہوئے ہوں تو وہاں آڈٹ کا اعتراض ہوجائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نوازشریف کو کہتے رہے کہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لے آئیں لیکن وہ اس معاملے کو پارلیمنٹ میں لیکر نہیں آئے ۔ انہوں نے کہ شہبازشریف پر 56کمپنیوں کا کیس ہے اور نیب ان پر گرفتاریاں ڈال سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ نیب اس دن ختم ہوجاتی جب وہ ایک خاص نقطہ نظر کے تحت ہاتھ ڈالتی ہے ، نیب توبنی ہی پارٹیاں توڑنے کیلئے ہے ، ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ ہمیں نیب پر کوئی اعتراض نہیں لیکن دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ سب کچھ بلا امتیاز ہورہاہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے کہا تھا کہ ہم احتساب اپنے سے شروع کریں تو پھر علیم خان اور جہانگیر ترین کوپکڑیے اور باہر سے پیسے لیکر آنے ہیں تو علیمہ خان سے شروع کیجئے کوئی آپ کونہیں روکے گا ۔

عذیر بلوچ کو دبئی سے لاکر طوطا بنا کر رکھا ہواہے اور جب اس کو پیش کیا جائے گا تو وہ بولنا شروع کردے گا ،ْیہ نہیں کیا جانا چاہئے اس کو عدالت میں پیش کردیا جانا چاہئے تھا ۔