الحدیدہ میں حوثی باغیوں کی لڑائی دم توڑنے لگی، لیڈر شپ خوف اور دبائو کا شکار

الحدیدہ میںجنگ کا پانسہ پلٹنے لگا ہے اور باغیوں کی جنگ اپنی سانسیں توڑ رہی ہے

پیر 12 نومبر 2018 11:40

صنعاء (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) یمن کے ساحلی شہر الحدیدہ میں عرب اتحادی فوج کی معاونت سے برسر پیکار یمن کی سرکاری فوج اور حوثی شدت پسندوں کے درمیان گھمسان کی لڑائی جاری ہے۔ الحدیدہ میںجنگ کا پانسہ پلٹنے لگا ہے اور باغیوں کی جنگ اپنی سانسیں توڑ رہی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق اس وقت الحدیدہ میں گلی کوچوں میں یمنی فوج اور باغیوں کے درمیان لڑائی جاری ہے۔

عرب اتحادی فوج کے اپاچی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے حوثیوں کے زیرتسلط علاقوں میں ان کے ٹھکانوں پر گولہ باری کی جا رہی ہے۔ شہر کے جنوبی حصے میں الحدیدہ یونیورسٹی کے اطراف میں گھمسان کی لڑائی کی اطلاعات ہیں جب کہ الثورہ اسپتال اور مشرق میں 22 مئی کے مقامات پر خون ریز تصادم کی خبریں آ رہی ہیں۔

(جاری ہے)

درایںاثناء الحدیدہ میں حوثی لیڈر شپ خوف کا شکار ہے اور باغیوں کی صفوں میں تیزی کے ساتھ پھوٹ پڑ رہی ہے۔

اس بار نچلی صفوں کے بجائے حوثیوں کی اعلیٰ قیادت مںحرف ہونے کی تیاریاں کررہی ہے۔ حوثیوں کو یہ مشکل ایک ایسے وقت میں درپیش ہے جب دوسری جانب محاذ جنگ پر انہیں بھاری جانی اور مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ذرائع کے مطابق حوثی لیڈر شپ اس وقت سخت خوف اور دبائو میںہے۔ یہی وجہ ہے کہ بہت سے اہم حوثی عناصر حکومت کے ساتھ ملنے لگے ہیں۔ حوثیوں کی صفوں میںپھوٹ اوربغاوت روکنے کے لیے اہم شخصیات پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ حوثی حکومت کا وزیر مواصلات عبدالسلام الجابر، نائب وزیر تعلیم عبداللہ الحامدی اور وزیر خارجہ ھشام شرف حوثیوں سے منحرف ہونے کے بعد سعودی عرب پہنچ چکے ہیں۔