گرفتاری کا سنتے ہی انور مجید کے بیٹے کے پسینے چھوٹ گئے

دورانِ سماعت گرفتاری کا عندیہ ملنے پر نمر مجید چکرا گئے اور ان کے لڑکھڑانے پر وکلا نے اُنہیں تھام لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان پیر 12 نومبر 2018 12:24

گرفتاری کا سنتے ہی انور مجید کے بیٹے کے پسینے چھوٹ گئے
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 نومبر 2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان میں مبینہ جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ قرضے کے لیے دی گئی مخلتف سیکورٹیز اب متعلقہ بینکوں میں موجود نہیں ہیں۔ساتھ ہی چیف جسٹس نے نمر مجید کو گرفتار کر کے شامل تفتیش کرنے کا عندیہ دے دیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ نمر مجید کو بھی باپ کے ساتھ بند کر دیں اندر بیٹھ کر دونوں مسائل حل کریں۔جس پر نمر مجید نے جواب دیا کہ مجھے سیکورٹی غائب ہونے کا علم نہیں ہے میں شوگر مل کے معاملات کو دیکھتا ہوں۔چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دئیے کہ انور مجید کے دوسرے صاحبزادے عبد الغنی مجید کو اڈیالہ جیل منتقل کریں جو فون پر پورے سندھ کو ڈکٹیشن دے رہا ہے۔

(جاری ہے)

دوران سماعت گرفتاری کا عندیہ ملنے پر نمر مجید چکرا گئے اور ان کے لڑکھڑانے پر وکلا نے انہیں تھام لیا۔ انورمجید کے بیٹے نمر مجید کے سپریم کورٹ میں پسینے چھوٹ گئے، ٹشو پیپر سے پسینہ صاف کرتے رہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کو اس دن آپ کی بیوی او والدہ کی وجہ سے گرفتار نہیں کیا۔سماعت کے دوران چیف جسٹس نے نمر مجید کی اہلیہ اور والدہ کو بھی روسٹرم پر بلا لیا اور کہا کہ آپ کو علم ہے ہم نے پہلے بھی آپ کو بلایا تھا اور بہت عزت دی تھی۔

چیف جسٹس نے نمر مجید کی اہلیہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ میری بیٹیوں کی طرح ہیں،آپ سے گزارش ہے کہ تعاون کریں، لین دین کے معاملات میں اونچ نیچ ہو جاتی ہے دولت رحمت ہوتی ہے اسے زحمت نہ بنائیں۔چیف جسٹس نے آئندہ سماعت پر انور مجید کے دوسرے بیٹے عبد المجید غنی کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔