تحفظ مدارس دینیہ و علماء کنونشن (کل) جامعہ خدیجة الکبریٰ ہمشیریاں مانسہرہ میں منعقد ہو گا

پیر 12 نومبر 2018 14:50

مانسہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2018ء) وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے دینی مدارس کی قومی اور دینی خدمات کو اجاگر کرنے، پاکستان کے مذہبی طبقات کے بارے میں امتیازی سلوک، اسلامی اقدار کے خلاف معاندانہ مہم جوئی اور مولانا سمیع الحق ؒ کی دینی، ملی اور سیاسی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے 14 نومبر کو دن 10 بجے صبح جامعہ خدیجة الکبریٰ ہمشیریاں مانسہرہ میں عظیم الشان تحفظ مدارس دینیہ و علماء کنونشن منعقد کرنے کا اعلان کر دیا۔

مفتی کفایت الله کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کنونشن میں وفاق المدارس کے صوبائی ناظم مولانا حسین احمد، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مولانا صلاح الدین ایوبی، مانسہرہ، بٹگرام اور تورغر کے ذمہ داران مدارس اور جید علماء کرام شرکت کریں گے۔

(جاری ہے)

کنونشن میں علماء، دینی اقدار اور مدارس کے بارے میں مغربی پراپیگنڈوں کا جواب، دینی طبقات اور اداروں کو درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کرنے، اسلامی تشخص کی بقاء اور امت مسلمہ کو استعماری قوتوںکی جانب سے لاحق خطرات کا جائزہ لیکر اسلامی اقدار اور مدارسِ دینیہ کے تحفظ کے بارے میں اہم اعلانات ہوں گے۔

کنونشن کیلئے موضوعات کا تعین کر دیا گیا جن میں اسلام اور پاکستان کی حفاظت میں مدارس کا کردار، مسلم معاشرے کی اصلاح میں مدارس کا کردار، موجودہ حالات اور علماء کرام کی ذمہ داریاں اور مولانا سمیع الحق ؒ شہید کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنا شامل ہیں۔ مفتی کفایت الله نے کہا کہ کنونشن ایسے ماحول میں منعقد ہو رہا ہے کہ مغربی حکمران اور سامراجی قوتیں مسلمانوں کو ذہنی اذیت پہنچانے اور نت نئے ہتھکنڈوں کے ذریعہ مسلمانوں کو مرعوب کرنے کی ناکام کوششوں میں مصروف ہیں۔

انہوںنے کہا کہ عالمی استعمار کی طرف سے میڈیا پر اسلامی تہذیب کے خلاف اپنا کردار ادا کر کے قوم کو فکری، اعتقادی اور ثقافتی پستی میں دھکیل رہا ہے۔ کنونشن سے مذہبی طبقات کی فکری جدوجہد مزید واضح ہو جائے گی جو اسلامی تہذیب کے تحفظ اور بقاء کیلئے نقطہ آغاز ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ کنونشن میں ملک کے نظریاتی تشخص کے تحفظ اور ان کے خلاف ہونے والی سازشوں کا بھرپور مقابلہ کرنے کیلئے تجدید عہد کیا جائے گا۔

لبرل اور سیکولر قوتوں کو یہ پیغام دیا جائے گا کہ پاکستان کا مستقبل اسلام ہی سے وابستہ ہے اور دینی قوتوں کو طاقت اور قوت کے ذریعہ ختم نہیں کیا جا سکتا بلکہ ملکی معاملات میں ان کی آراء کو پیشِ نظر رکھا جائے گا۔ کنونشن کی کامیابی کیلئے اضلاع کی سطح پر رابطہ کمیٹیاں تشکیل دیدی گئی ہیں جبکہ علاقہ پکھل کے تمام مدارس کے ذمہ دار انتظامی کمیٹی کے ممبر ہوں گے۔