رضا ربانی کے ای سی ایل میں ترمیم سے متعلق بل پر حکومت نے اعتراض اٹھا دیا

وفاقی حکومت کسی فرد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی وجوہات اور 24 گھنٹے کے اندر اٴْسے آگاہ کرے، بل کا متن ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا موجودہ طریقہ کار درست ہے، 15 روز میں ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنا مناسب نہیں ،ْ شہر یار آفریدی

پیر 12 نومبر 2018 18:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رضا ربانی کی جانب سے ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) کے قانون میں ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا گیا جس پر وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے اعتراضات اٹھادئیے۔پیر کو چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیرصدارت اجلاس کے دوران پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے ای سی ایل میں ترمیم کا بل پیش کیا جسے چیئرمین نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

ترمیمی بل کے متن کے مطابق وفاقی حکومت کسی فرد کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی وجوہات بیان کرے گی اور جن افراد کا نام ای سی ایل میں شامل ہورہا ہے انہیں 24 گھنٹے کے اندر آگاہ کرنا لازم ہوگا۔ترمیمی بل میں کہا گیا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے خلاف نظرثانی کی اپیل حکومت کو بھیجی جائے گی جس پر وفاق کو 15 روز کے اندر فیصلہ دینا ہوگا، بصورت دیگر متعلقہ شخص کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا فیصلہ متروک ہوجائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے ترمیمی بل پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنے کا موجودہ طریقہ کار درست ہے، 15 روز میں ای سی ایل میں نام شامل کرنے کے حوالے سے فیصلہ کرنا مناسب نہیں۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ جلد بازی میں غلط فیصلے ہوجاتے ہیں۔