سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پارپاکستانی زلفی بخاری کی نااہلی کے حوالے سے کیس میں فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے

پیر 12 نومبر 2018 23:04

سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پارپاکستانی زلفی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 نومبر2018ء) سپریم کورٹ نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سمندر پارپاکستانی زلفی بخاری کی نااہلی کے حوالے سے کیس میں وزیراعظم اور زلفی بخاری سمیت متعلقہ فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشیر کے لئے آئین میں کوئی اہلیت مقرر نہیں کی گئی ہے۔ پیر کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے زلفی بخاری کی نا اہلی کیلئے عادل چٹھہ کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے زلفی بخاری کے وکیل سے کہا کہ عدالت کو بتایا جائے کہ زلفی بخاری کس عہدے پر ہیں۔ فاضل وکیل نے جواب دیا کہ زلفی بخاری وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہیں۔ چیف جسٹس نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسارکیا کہ کیا ایک عام آدمی دوہری شہریت کی بنیاد پر وزیر بن سکتا ہے، جب دوہری شہرت کا حامل شخص رکن اسمبلی نہیں بن سکتا تو وہ وزیر بھی نہیں بن سکتا۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے تو زلفی بخاری کو معاون خصوصی مقرر کیا، میرے خیال سے آپ آرٹیکل 62 ون سی کے تحت درخواست لیکر آئے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل کاکہناتھا کہ جو کام بالواسطہ نہیں ہوسکتا وہ بلاواسطہ بھی نہیں ہوسکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیا مشیر کا عہدہ صرف اس لئے ہے کہ جو منتخب ہونے کے اہل نہیں ان کوکسی عہدے پر لگایا جائے۔ فاضل وکیل کا کہنا تھا کہ اگرایسا ہے تو اس طرح تو جہانگیر ترین کو بھی تعینات کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس اعجازالاحسن نے کہا کہ زلفی بخاری کے خلاف کوئی عدالتی فیصلہ موجود نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مشیر کے لئے آئین میں کوئی اہلیت مقرر نہیں کی گئی۔ بعدازاں عدالت نے زلفی بخاری سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے مزید سماعت جمعہ کی صبح تک ملتوی کر دی۔