پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ،ْ سلسلہ 20نومبر تک جاری رہے گا

آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز بھیجنے کے عمل کو سراہا ،ْذرائع

پیر 12 نومبر 2018 23:42

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز ،ْ سلسلہ 20نومبر ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 نومبر2018ء) پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات مکمل ہونے کے بعد پالیسی سطح کے مذاکرات کا آغاز ہوگیا جو 20نومبر تک جاری رہیں گے۔پیر کو پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کے وفد کی سربراہی ہیرالڈ فنگر کررہے تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی ٹیکس وصولی کی صورت حال پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور پاکستان کو مالی خسارے کے مسائل سے نمٹنے کیلئے ٹیکس وصولی میں اضافے کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی طرف سے ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز بھیجنے کے عمل کو سراہا ہے، ایف بی آر حکام کے مطابق اب تک ہزاروں ٹیکس نادہندگان کو نوٹسز جاری کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کے دو راؤنڈز ہوئے۔ پہلے مرحلے میں آئی ایم ایف کی ٹیم نے وزارت خزانہ اور اسٹیٹ بینک جبکہ دوسرے مرحلے میں آئی ایم ایف نے ایف بی آر حکام کے ساتھ مذاکرات کیے۔

آئی ایم ایف کو رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کے اہداف اور پہلے چار مہینوں کی کار کردگی پر بریفنگ دی گئی۔ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا کہ ٹیکس وصولی بڑھائے بغیر مالی خسارے میں کمی کے اہداف کا حصول مشکل ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے ٹیکس کا دائرہ کار بڑھانے پر زور دیا ہے، آئی ایم ایف کو ٹیکس وصولی بڑھانے کیلئے حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات 20 نومبر تک جاری رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :