لاہور ، آئندہ پانچ سالوں میں پنجاب کے تمام اضلاع کو ترقی کے اعتبار ایک ساتھ دیکھناچاہتے ہیں، مخدوم ہاشم جواں بخت

حکومت جلد ہی صوبے کی آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی کا اعلان کرے گی،اولین ترجیحات سروس ڈیلیوری میں بہتری، زرعی شعبہ کی ترقی، ڈیموں کی تعمیر، شہروں کی اپ گریڈیشن اور صنعتوں کی بحالی ہوں گی،صوبائی وزیر خزانہ

پیر 12 نومبر 2018 23:47

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 نومبر2018ء) آئندہ پانچ سالوں میں پنجاب کے تمام اضلاع کو ترقی کے اعتبار ایک ساتھ دیکھناچاہتے ہیں اس مقصد کے لیے ورلڈ بنک اور دیگر ڈویلپمنٹ پارٹنرز کی جانب سے جنوبی پنجاب میں سرمایہ کاری اور پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے فروغ کے علاوہ تکنیکی معاونت کا بھی خیر مقدم کریں گے ۔ تحریک انصاف کی حکومت جلد ہی صوبے کی آئندہ پانچ سالہ ترقیاتی منصوبہ بندی کا اعلان کرے گی۔

نئی حکومت کی اولین ترجیحات سروس ڈیلیوری میں بہتری، زرعی شعبہ کی ترقی، ڈیموں کی تعمیر، شہروں کی اپ گریڈیشن اور صنعتوں کی بحالی ہوں گی۔ ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت نے آج محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے ورلڈ بنک مشن کے ساتھ منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ورکشاپ کے دیگرشرکاء میں صوبائی وزیر برائے آبپاشی، ورلڈ بنک کے کنٹری ہیڈ Patchamuthu Illangovanان کی ٹیم ، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حبیب الرحمان گیلانی ، بورڈ ممبران اور مختلف محکموں کے سیکرٹری صاحبان شامل تھے ۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے میڈیم ٹرم فریم ورک بھی اعلان کیاجائے گا اور سرمایہ کاری کے لیے لانگ ٹرم پالیساں وضع کی جائیں گی ۔ اُنھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت زرعی شعبہ میں انقلاب کی خواہاں ہے ۔ اس مقصد کے لیے زراعت سے متعلق تمام شعبہ جات میں بہتری لائی جائے گی ۔ سکلز ڈویلپمنٹ کے لیے ٹیوٹا اور دیگر اداروں کو اًپ گریڈ کیا جائے گا۔

ورکشاپ میں محکمہ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب سے جنوبی پنجاب کی ترقی کے لیے متعارف کروائے گئے منصوبہ جات اور بجٹ میں کی جانے والی ایلوکیشنز کی تفصیلات پیش کی گئیں اور پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقع کی نشاندہی کی گئی ۔ چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نے مشن کوورلڈ بنک کے ساتھ جاری سرمایہ کاری کے حوالے سے تحفظات سے بھی آگاہ کیا۔ ورلڈ بنک مشن نے اجلاس کوپنجاب میں ورلڈ بنک کے اشتراک سے جاری منصوبہ جات کی تفصیلات اور تکنیکی معاونت کے خصوصی شعبہ جات سے آگاہ کرتے ہوئے نئی حکومت کی ترجیحات کے مطابق ورلڈ بنک کے آئندہ منصوبہ جات کی تفصیلات پیش کیں اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے سوالات کے جواب دئیے ۔

صوبائی وزیر نے ورکشاپ کو آئندہ لائحہ عمل کے لیے سود مند قرار دیتے ہوئے سیشنز کو جاری رکھنے کی خواہش ظاہر کی او ر نئی حکومت کی ترجیحات کے مطابق پارٹنر شپ میں اضافے اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ۔ بعد ازاں ورلڈ بنک مشن نے صوبائی وزیر خزانہ سے نیو منسٹر بلاک میں الگ سے بھی ملاقات کی جس میں پبلک فنانشیل مینجمنٹ ،ریسورس موبلایزیشن اور ٹیکس سسٹم میں اصلاحات کے حوالے سے معاملات زیر بحث لائے گئے۔

وفد ممبران نے صوبائی وزیر کو گزشتہ حکومت میں مختلف شعبہ جات کو فراہم کی جانے والی تکنیکی معاونت اور تحقیق کے ماخذات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب میں محصولات میں اضافے کی کافی گنجائش موجود ہے تاہم سروس ڈیلیوری میں بہتری کے لیے آبادی پر کنٹرول کے حوالے سے موزوں پالیسی کا اطلاق وقت کی اہم ضرورت ہے ۔ صوبائی وزیر نے ورلڈ بنک کے ساتھ ٹیکس سسٹم میں اصلاحات اور ریسورس موبلائزیشن میں دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے جاری منصوبہ جات کی تکمیل اور اصلاحات کے لیے جامع پلان کی تیاری کی ضرورت پر زور دیا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت سوشل سیکٹر کی بہتری ، ریسورس موبلائزیشن اور ٹیکسیشن میں اصلاحات کے لیے دیرپا پالیسیاں وضع کرنا چاہتی ہے جن کا اطلاق صرف تحریک انصاف کی حکومت تک محدود نہ ہو بلکہ آئندہ بھی اداروں کے لیے درست سمت کا تعین ممکن ہو۔