ریاض:سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا پاکستانی شہری گرفتار

سعودی شہری، پاکستانی محمد حُسین کو اپنے نام سے کاروبار کرا رہا تھا

Muhammad Irfan محمد عرفان منگل 13 نومبر 2018 16:15

ریاض:سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے والا پاکستانی شہری گرفتار
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 نومبر2018ء) عدالت نے ایک پاکستانی شہری کو سعودی شہری کے نام سے کاروبار کرنے کی خلافِ قانون حرکت پر جرمانے کی سزا سُنا دی۔ ملزم کو سزا کے بعد مملکت سے بے دخل کر دیا جائے گا جبکہ اُس کے مملکت میں دوبارہ داخلے پر بھی تاحیات پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزارت تجارت و سرمایہ کاری کو کسی مخبر نے اطلاع دی تھی کہ ایک سعودی شہری عبدالعزیز فہد الدرویش مملکت میں مقیم پاکستانی محمد حُسین کو اپنے نام سے کاروبار کرا رہا ہے۔

جس پر ایک ٹیم نے الزلفی کے علاقے میں چھاپہ مار کر دونوں کو پکڑ لیا۔ عدالت کی جانب سے دونوں اشخاص پر تجارتی جعلسازی کے تحت جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ جبکہ دونوں ملزمان کے خرچے پر اس عدالتی فیصلے کی مقامی اخبارات میں تشہیر بھی کرا دی گئی۔

(جاری ہے)

گزشتہ ماہ بھی سعودی حکام نے ایک کارروائی کے دوران سعودی شہری کے نام سے کھجوروں کا کاروبار کرنے والے پاکستانی شہری محمد عارف کلوا اور وسیم عباس اسلام کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کر دیا۔

عدالت کی جانب سے ان دونوں افراد پر بھاری جرمانہ بھی عائد کیا گیا ۔اس کے علاوہ مملکت سے بے دخلی اور آئندہ کے لیے داخلے پر پابندی کی سزا سُنائی گئی۔ وزارت تجارت و سرمایہ کاری کی جانب سے اس معاملے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ یہ افرادعنیزہ میں رہائش پذیر تھے اور نخلستانوں سے کھجوریں خرید عنیزہ شہر کے مرکزی بازار میں فروخت کرتے تھے۔

ان دونوں افراد کو ملنے والی سزا کی تشہیر بھی کی گئی ۔یاد رہے کہ سعودی قانون کی رُو سے کوئی غیر مُلکی سعودی شہری کے نام سے نجی کاروبار نہیں کر سکتا۔ اگر کوئی شخص سعودی باشندے کے نام پر کاروبار کرتا ہوا پایا جائے تو غیر مُلکی اور جو سعودی شخص اپنے نام سے کاروبار کرواتا ہے، دونوں کو 2 ، 2 برس قید، 10 لاکھ ریال جرمانہ عائد ہوتا ہے، جبکہ غیر مُلکی کو مملکت سے بے دخل کر دیا جاتا ہے اور اُس کے مملکت میں آئندہ داخلے پر پابندی عائد کر دی جاتی ہے۔

فریقین کے مقدمے کی تشہیر ان کے خرچ پر ہی مقامی اخبارات کے ذریعے کی جاتی ہے۔ اگر کوئی شخص اس غیر قانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے بارے میں پولیس یا وزارت تجارت کے بارے میں اطلاع دیتا ہے تو اُسے غیر مُلکیوں سے ضبط کیے گئے تجارتی سامان کی کُل مالیت کا 30 فیصد بطور انعام دیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے سعودی شہری اس مہم میں حکومت کی بھرپور معاونت کرتے ہیں۔