سندھ میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے امریکی حکومت کی مسلسل معاونت جاری

منگل 13 نومبر 2018 19:39

کراچی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 نومبر2018ء) امریکی قونصل جنرل جو این ویگنر اور عالمی برادری کے نمائنددوں نے سندھ حکومت کے محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کی جانب سے منعقدہ تقریب میں شرکت کی جس میں سندھ ڈویلپمنٹ فورم (ایس ڈی ایف) کی رپورٹ کا اجرا کیا گیا۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کی فعال شمولیت اور مالی امداد کے ذریعے محکمہ تعلیم و منصوبہ بندی سندھ نے 28 مارچ 2018 ء کو کراچی میں ایس ڈیف کا آغاز کیا تھا۔

اس سلسلے میں عطیات دینے والے نمایاں عالمی اداروں میں ورلڈ بینک، ایشین ڈویلپمنٹ بینک، اقوام متحدہ، یورپی یونین اور جاپان انٹرنیشنل کوآپریشن ایجنسی شامل ہیں۔ کانفرنس کے دوران شرکاء نے ایسے 9 ترقیاتی شعبوں کے متعلق تبادلہ خیال کیا جو ترجیحاتی شعبوں میں سفارشات کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ان ترجیحاتی شعبوں میں زراعت، معاشی ترقی، تعلیم، توانائی اور انفرااسٹرکچر، آبادی و صحت، غذائیت، عوامی مالیاتی تنظیم، غربت کا خاتمہ اور فراہمی و نکاسی آب شامل ہیں۔

ایس ڈی ایف ترقیاتی پالیسی کی تشکیل اور ترجیحات کے تعین کے لئے سندھ حکومت، نجی شعبے اور عالمی ترقیاتی اداروں کے درمیان تبادلہ خیال کے لئے قائم کیا گیا ہے۔ ایس ڈی ایف کی حتمی رپورٹ کی سفارشات سندھ حکومت کے لئے پالیسیاں مرتب کرنے، ترقیاتی پروگراموں اور بجٹ میں ترجیحات طے کرنے میں کارآمد ثابت ہوں گی۔ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے ڈپٹی مشن ڈائریکٹر برائے سندھ و بلوچستان جون اسمتھ سرین نے بھی رپورٹ کے اجراء کی تقریب میں شرکت کی۔

یوایس ایڈ نے سندھ میں کئی اہم منصوبوں میں معاونت فراہم کی ہے جن میں سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام، جیکب آباد میں میونسپل سروس پروگرام، سندھ حکومت کے اشتراک سے جلد شروع کیا جانے والا ہیلتھ کیپیسٹی بلڈنگ پروگرام اور ان کے علاوہ صحت، تعلیم، توانائی، روزگار، برادریوں کو مستحکم بنانے اور معاشی ترقی کے مختلف پروگرام شامل ہیں۔ سندھ کا محکمہ منصوبہ بندی و ترقی صوبے میں غیرملکی معاونت سے چلنے والے منصوبوں سمیت تمام ترقیاتی پروگراموں کے لئے نگرانی اور مدد کا فریضہ انجام دیتا ہے۔

سندھ ڈیولپمنٹ فورم کی رپورٹ یوایس ایڈ کی جانب سے مرتب کی گئی اور محکمہ منصوبہ بندی و ترقی کے چیئرمین محمد وسیم کو پیش کی گئی۔ یہ تقریب حتمی رپورٹ کی تکیمل اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی جانب سے اسے قبول کئے جانے کی عکاس تھی۔