Live Updates

وزیر اعظم عمران خان ملکی برآمدات کے حوالے سے تمام مسائل اور معاملات سے مکمل آگاہ ہیں، حکومت ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ کیلئے بھی کوشاںہے ، حکومت صنعتی خام مال پر غلط درآمداتی ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی ختم کرے گی

وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود کاساتویں بین الاقوامی فائونڈری کانگریس اور نمائش کے شرکاء سے خطاب

بدھ 14 نومبر 2018 02:50

لاہور۔13 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت‘ ٹیکسٹائل‘ صنعت‘ پیداوارا ور سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ملکی برآمدات کے حوالے سے تمام مسائل اور معاملات سے مکمل آگاہ ہیں، حکومت ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ کیلئے بھی کوشاںہے ، حکومت صنعتی خام مال پر غلط درآمداتی ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی ختم کرے گی‘یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ ملکی برآمدات کو بڑھانے کے حوالے سے معاملات کو ’’کونسل آف کامن انٹرسٹ‘‘ میں زیر بحث لایا جائے کیونکہ سی سی آئی میں تمام صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شامل ہیں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی شب مقامی ہوٹل میں ساتویں بین الاقوامی فائونڈری کانگریس اور نمائش کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ موجودہ حکومت کو ملک کے ا ن تمام معاشی چیلنجز کا ادراک ہے جو اسے گزشتہ حکومت سے ورثے میں ملے ہیں ، انہوں نے کہا کہ ملک کی برآمداتی تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ صنعتی خام مال پر درآمداتی ڈیوٹی بڑھائی جاتی ہے تو برآمدات گراوٹ کا شکار ہو جاتی ہیں جبکہ خام مال پر درآمدی ڈیوٹی کم کرنے پر ملکی برآمدات میں اضافہ ہوتا ہے ،اس لئے موجودہ حکومت نے صنعتی خام مال کی درآمدی ڈیوٹی کو کم کیا یا پھرختم کیا ، انہوں نے یہ بھی یقین دہانی کروائی کہ حکومت صنعتی خام مال پر غلط درآمداتی ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی ختم کرے گی‘حکومت کوشش کر رہی ہے کہ تمام صنعتی خام مال خصوصاً برآمداتی انڈسٹری کے خام مال پر درآمدی ڈیوٹی زیرو پر لے آئے، انہوں نے مزید کہا کہ تمام تر مشکلات اور معاشی بحران کے باوجود حکومت وہ تمام اقدامات اٹھا رہی ہے جس سے پاکستان نہ صرف اپنے 25ارب ڈالر کے ریکارڈ برآمداتی ہدف کو حاصل کرلے گا بلکہ اس میں مزید اضافہ کرے گا، عبدالرزاق داؤد نے کہا کہ تجارتی خسارہ ‘ مالی خسارہ ‘ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور صنعتی خام مال پر لگائی جانے والی غلط درآمدی ڈیوٹیز وہ تمام عوامل ہیں جس سے ملکی برآمدات گراوٹ کا شکار ہوئیں، انہوں نے کہا کہ چند سال پہلے ملکی برآمدات 25ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھیں لیکن اس کے بعد وہ بدستور گراوٹ کا شکار رہیں اورملکی برآمدات 18سے 20ارب ڈالرپر چلی گئیں،انہوں نے کہا کہ پاکستان کو برآمدات کے حوالے سے ٹیکسٹائل کے شعبہ پر انحصار سے نکلنا ہو گا اور برآمدات کو بڑھانے کیلئے نئے سیکٹرز اور مارکیٹیں تلاش کرنا ہوں گی، انہوں نے کہا کہ حکومت ویلیو ایڈیشن پر توجہ دینے کے ساتھ ساتھ سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے فروغ کیلئے بھی کوشاںہے کیونکہ ایس ایم ایز ملک میں صنعت کے فروغ کا ذریعہ ہیں اور زیادہ صنعت کاری ملکی برآمدات میں بڑے اضافے کا موجب بنتی ہے، وزیر اعظم کے مشیر نے کہا کہ کئی صنعتوں کا تجزیہ کیا جا رہا ہے جو کہ مکمل ہو کر آئندہ ماہ وزارت کامرس کو موصول ہو جائے گا اور تجزیاتی نتائج کی بنیاد پر مزید صنعتوں کو برآمداتی شعبہ میں شامل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ فاؤنڈری انجینئرنگ سیکٹرکی بنیادی صنعت ہے ‘ انجینئرنگ سیکٹر کو فروغ حاصل کرنا ہے اور اس کو پاکستان کا لیڈنگ ایکسپورٹ سیکٹر بننا ہے، انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ کو بحال کر دیا گیا ہے جس سے نہ صرف انجینئرنگ انڈسٹری کو فائدہ ہو گا بلکہ اس میں تیزی سے ترقی آئے گی، انہوں نے انجینئرنگ سیکٹر سے منسلک افراد کی شعبہ کیلئے تمام ترخدمات اور کاوشوں کو سراہا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات