حساس اداروں کے نام پر گاڑیاں ٹرانسفر کرنے کا انکشاف

گاڑیاں ٹرانسفر کرنے والے گروہ کے خلاف انکوائری کا آغاز کر دیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 14 نومبر 2018 11:01

حساس اداروں کے نام پر گاڑیاں ٹرانسفر کرنے کا انکشاف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 نومبر 2018ء) : حساس اداروں کے نام پر جعلی لیٹرز تیار کر کے ہزاروں کی تعداد میں مزدا گاڑیاں رجسٹر کروانے والوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق ذرائع کے مطابق حساس ترین اداروں کے جعلی لیٹرز بنوا کر فائدے اُٹھانے والے گروہ کے سرغنہ خرم کے حوالے سے انکوائری کا آغاز کرد یا گیا ہے جس میں یہ پتہ چلانے کی بھی کوشش کی جار ہی ہے کہ یہ چند سالوں میں کس طرح ارب پتی بنا ، کس طرح اس نے غیر ملکی دورے کئے ،کس طریقہ سے یہ سرکاری افسران کو بلیک میل کرتا تھا، کس طرح اہم اداروں کے جعلی لیٹرز بنوا کر اور کن کی ملی بھگت سے استعمال کرتا تھا اور یہ بھی کہ اس کے ساتھ کون کون ملوث ہے ۔

ذرائع کے مطابق اس گروہ کا سرغنہ خرم اور اس کے مافیا کے دیگر لوگ کس طرح اپنے ڈیرے پر حکومتی اور دیگر اداروں کے افراد کو بلواتے تھے اور کس کس وزیر کو کس طرح سے استعمال کرتے تھے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے کئی اہم انکشافات سامنے آ ئے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جس طرح اس گروہ کے سرغنہ خرم اور دیگر مافیا نے اہم ترین حساس ادارے کے جعلی کاغذات تیار کر کے گاڑیوں کی رجسٹریشن کروائی تھی، اسی طرح دیگر اور اداروں کے اندر بھی ایسے معاملات کرتے رہے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پاکستان سے بندے باہر لے جانے منی لانڈرنگ کرنے جیسے معاملات میں بھی یہ گروہ ملوث نکلا ۔ذرائع کے مطابق اس گروہ کے حوالے سے جاری تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ حساس اداروں کے جعلی افسر بن کر مختلف اداروں میں فون کر کے یہ کہتے کہ میں فلاں افسر بول رہا ہوں اور خرم کا فوری کام کیا جائے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ نمبر خود خرم کے اپنے نام کا ہے اور اس وی آ ئی پی نمبر کے ذریعے دو نمبر طریقہ سے فون کر کے کام کرواتا رہا ہے ۔

مختلف وزرا کو بھی اپنے ڈیرے کے بلاک ڈیفنس میں بلوا کر یہ تاثر دیتا کہ میں ملک کے لیے بہت اچھا کام کر رہا ہوں اس کے بعد ان سے اپنے حق میں بیان دلواتا اور پھر مختلف میڈیا اور سوشل میڈیا پر چلوا کر یہ تاثر دیتا تھا کہ میرے بڑے اوپر تک تعلقات ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس مافیا کے سرغنہ کے مصطفیٰ ٹاؤن والے گھر کے حوالے سے اداروں نے اہم معلو مات حاصل کر لی ہیں اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خاص برادری کا نام استعمال کر کے اس نے باقاعدہ ایک گینگ بھی بنا رکھا تھا جس کے ذریعے یہ مختلف قبضہ مافیا کے ساتھ مل کر قبضے بھی کرواتا تھا جبکہ اس کے بھائی جس کا نام حسن ہے، جس کے موبائل نمبرز کا ریکارڈ بھی حاصل کیا گیا ہے ۔

قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف بی آ ر سے بھی اس کے حوالے سے ریکارڈ طلب کر لیا گیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کے لیے کون کون سفارش کر رہا ہے ، کس طریقہ سے اس کو بچانے کے لیے کون کون متحرک ہو چکا ہے اور ڈیرے پر جانے والے وزرا کو واقعی جھوٹ بول کر اپنے ڈیرے پر بلواتا تھا یا وہ بھی اس گھناؤنے کام میں اس کے حصہ دار تھے ، اس پر بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ہو رہی ہے ۔ انکوائری مکمل ہونے پر اس گروہ کے لوگوں کی گرفتاری بھی متوقع ہے ۔