سپریم کورٹ نے دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا

حکومت اور دوا ساز کمپنیوں میں اتفاق رائے ہو چکا ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قیمتوں پر فرق پڑے گا ،ْوکیل دوا ساز کمپنیاں دواؤں کی قیمتوں کیلئے ڈریپ اپنی سفارشات آئندہ ہفتے کابینہ کو بھجوائیگی ،ْ کابینہ کے فیصلے کے بعد دواؤں کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری ہو گا ،ْڈپٹی اٹارنی جنرل نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دواؤں کی قیمتیں منجمد رہیں گی ،ْعدالت کا ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار

بدھ 14 نومبر 2018 14:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 نومبر2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے سی ای او کی تقرری تک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ روک دیا۔ بدھ کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دواؤں کی قیمتوں میں اضافے پر از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔دورانِ سماعت دوا ساز کمپنیوں کے وکیل مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ حکومت اور دوا ساز کمپنیوں میں اتفاق رائے ہو چکا ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے سے قیمتوں پر فرق پڑے گا تاہم حکومتی نوٹیفکیشن تک دواؤں کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ دواؤں کی قیمتوں کے لیے ڈریپ اپنی سفارشات آئندہ ہفتے کابینہ کو بھجوائے گی، کابینہ کے فیصلے کے بعد دواؤں کی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری ہو گا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہاکہ نوٹیفکیشن جاری ہونے تک دواؤں کی قیمتیں منجمد رہیں گی۔عدالت نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا مستقل سی ای او تعینات نہ ہونے پر برہمی کا بھی اظہار کیا۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالت کے حکم پر تعیناتی کیوں نہیں ہوئی عدالت نے سیکرٹری صحت کو ڈریپ سی ای او کی سمری تیار کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سیکرٹری دو دن میں سمری بھجوائیں اور مجاز اتھارٹی15 دن میں سمری پر فیصلہ کرے۔چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ سیکرٹری صحت دو دن میں سی ای او کے تقرر کی سمری تیار کریں گے ،ْجب تک حکومتی نوٹی فکیشن جاری نہیں ہوتا دواؤں کی قیمتیں نہیں بڑھیں گی۔