ٹریفک قوانین پر عمل کر حادثات اور جانی نقصانات سے بچا جاسکتا ہے،ایڈیشنل انسپکٹر جنرل موٹر وے پولیس نارتھ ریجن غلام رسول زاہد

بدھ 14 نومبر 2018 14:40

راولپنڈی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) ایڈیشنل انسپکٹر جنرل موٹر وے پولیس نارتھ ریجن غلام رسول زاہد نے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین پر عمل کرکے حادثات اور جانی نقصانات سے بچا جاسکتا ہے، پولیس کا کام صرف عوام کے جان و مال کو تحفظ فراہم کرنا ہے، ملک کی پچاس فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے جو زیادہ تر ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں، ہمارے دین نے ہمیں اپنے جان و مال کی حفاظت کرنے کے طریقے بتائے ہیں، اگر ہم ڈسپلن کی خلاف ورزی کریں گے تو ہر جگہ ناکامی اور نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو راولپنڈی کے ایک تعلیمی ادارے میں نیشنل ہائی وے اینڈ موٹروے پولیس کے زیر اہتمام روڈسیفٹی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس اس موقع پر موٹر پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر محمد اشفاق، میڈیکل ڈینٹل کالج کے پروفیسرڈاکٹراحمد عبداللہ، ماہر نفسیات ڈاکٹر وہاب یوسفزئی، موٹیویشنل سپیکر ظاہر شاہ، ڈائریکٹر پنجاب کالج آف کامرس چوہدری محمد اکرم، پرنسپل محمد شاہد کے علاوہ موٹر پولیس کے دیگر افسران اور نجی کالج کے طلباء کی بڑی تعداد موجود تھی۔

آئی جی غلام رسول زاہد نے کہا ہے کہ زندگی اللہ کی امانت ہے اور اس کی حفاظت کرنا ہماری زمہ داری ہے، اگرروڈ کا استعمال کرنے والے غلط طریقے سے ڈرائیونگ کریں گے تو وہ اپنا اور دوسروں کا نقصان کریں گے اسلئے روڈ یوزر اور خاص طور پر نوجوانوں کو چاہیے کہ وہ ٹریفک کے قوائد و ضوابط پر عمل کریں۔ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر وہاب یوسفزئی نے کہا کہ اکثر ٹریفک حادثات انسانی رویے کی وجہ سے پیش آتے ہیں،گاڑی چلاتے وقت ذہنی دباو، نیند اور نشے کی حالت میں بیشتر ٹریفک حادثات رونما ہوتے ہیں اسلئے گاڑی چلانے والے فرد کو ہوش و حواس میں رہنا چاہیے۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے دیگر مقررین نے بھی روڈ سیفٹی کے حوالے سے کالج کے طلباء کو ٹریفک ڈسپلن، قوانین پر عمل کرنے کے فائدے اور خلاف ورزی کے نقصانات بتائے۔ قبل ازیں موٹر پولیس کی جانب طلباء کو ایک ڈاکومنٹری کے ذریعے بھی روڈ سیفٹی کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ تقریب کے اختتام پر کالج انتظامیہ کی جانب سے مہمان خصوصی اوردیگر مقررین کو سوینئرزو شیلڈز پیش کی گئیں۔