سپریم کورٹ کی کٹاس راج مندر تالاب خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران بغیر تیاری کے آنے پر ڈی سی چکوال کی سرزنش
آپ کو معلوم ہی نہیں کہ رپورٹ میں کیا لکھا ہے ،ْکم از کم اپنی بنائی ہوئی رپورٹ پڑھ کر آتے ،ْعدالت عظمیٰ عدالت کو سختی پر مجبور نہ کریں ،ْ زیر زمین تالاب بارش سے نہیں ٹیوب ویل سے بھرے گئے ،ْ چیف جسٹس ثاقب نثار ْعدالت نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے زیر زمین پانی کی چوری کے معائنے کیلئے ٹیم تشکیل دے دی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج چکوال اورعدالتی ٹیم کو فیکٹریوں کا معائنے کرکے رپورٹ جمع کرانے کا حکم
بدھ 14 نومبر 2018 15:52
(جاری ہے)
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ اپنا ذاتی عناد چھوڑ کر اصل مسئلے کی طرف آئیں ،ْ فیکٹریوں نے عدالت میں گارنٹی جمع کروا رکھی ہیں ۔
انہوںنے کہاکہ اب فیکٹریاں اپنے استعمال کے لیے پانی کا خودبندوبست کریں۔انہوںنے کہاکہ اگر کوئی فیکٹری خلاف ورزی کرے گی تو گارنٹی کیش کروا لیں گے۔ڈی سی چکوال نے بتایا کہ بیسٹ وے فیکٹری کے 6 ٹیوب ویل بند کروا دئیے ہیں ،ْبیسٹ وے کے صرف رہائشی علاقے کے دو ٹیوب ویل چل رہے ہیں۔ عدالت نے بغیر تیاری کے آنے پر ڈی سی چکوال کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو معلوم ہی نہیں کہ رپورٹ میں کیا لکھا ہے ،ْکم از کم اپنی بنائی ہوئی رپورٹ پڑھ کر آتے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ سیل ہونے سے پہلے ٹیوب ویل کو اوور ٹائم چلایا گیا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ چار ماہ کا پانی ڈی جی سیمنٹ نے کیسے جمع کیا۔ڈی سی چکوال نے بتایا کہ ڈی جی سیمنٹ کے پاس 2 اوور ہیڈ ٹینکیاں ہیں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ زیر زمین جو تالاب بھرے گئے ہیں وہ پانی کہاں سے آیا۔ وکیل ڈی جی سیمنٹ نے کہاکہ ٹیوب ویل بند تھے وہاں سے کوئی پانی نہیں نکالا۔چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کو سختی پر مجبور نہ کریں ،ْ زیر زمین تالاب بارش سے نہیں ٹیوب ویل سے بھرے گئے۔بعد ازاں عدالت نے سیمنٹ فیکٹریوں کی جانب سے زیر زمین پانی کی چوری کے معائنے کیلئے ٹیم تشکیل دے دی اور اور ڈی جی ایچ آر سیل سپریم کورٹ کو سربراہ مقرر کرتے ہوئے کہا کہ معائنہ کرکے رپورٹ پیش کریں۔عدالت عظمیٰ نے کہاکہ سیمنٹ فیکٹریوں کے تالاب کے پانی کا بھی نمونہ کے کر لیب میں بھیجا جائے ،ْنمونے کا تجزیہ کر کے بتایا جائے کہ یہ زیر زمین پانی ہے یا بارش کا پانی ہے ،ْمتعلقہ ڈی سی ٹیم کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا۔ عدالت عظمیٰ نے کہاکہ جو بھی رکاوٹ ڈالے اس کے خلاف فوری پرچہ کروایا جائے ،ْٹیم معائنہ مکمل کر کے اور پانی کا تجزیہ کر کے سپریم کورٹ میں رپورٹ پیش کرے۔ عدالت نے ہدایت کی کہ ڈی جی ایچ آر سیل یہ بھ بتائیں گے کہ کتنے ٹیوب ویل لگے ہوئے ہیں ،ْکتنا پانی محفوظ کیا گیا ہے۔ بعد ازاں اس کے بعد عدالت نے کیس کی مذید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کردی اورآئندہ سماعت لاہور رجسٹری میں ہوگی۔مزید اہم خبریں
-
کسی سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے‘ مذاکرات کا کوئی پیغام آیا تو سب کو آگاہ کریں گے.بیرسٹر گوہر
-
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسما عیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی
-
امریکی یونیورسٹیوں کی انتظامیہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے درمیان تناﺅ
-
امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی
-
ایرانی میزائلوں نے کس طرح اسرائیلی کثیر الجہتی، مربوط خودکار فضائی دفاعی نظام کے حصار کو کیسے توڑا؟ حملہ کتنا کامیاب رہا سیٹلائٹ تصاویر سے جائزہ
-
ٹک ٹاک کی نئی ایپ پر یورپی یونین کا کمپنی کو الٹی میٹم
-
شوہر نے پیسے نہ دینے پر بیوی کی ناک اور کان کاٹ دیئے
-
شہریوں کو آئین و قانون کے تحت دستیاب سہولیات سے روگردانی نہیں ، لاپتہ افراد کے مسئلہ کا سیاسی حل بھی نکالناہو گا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ
-
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی خاتون وائس چانسلر
-
بشریٰ بی بی کی تشویشناک حد تک بگڑتی صحت سنجیدگی کی متقاضی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
-
اٹک ،پب جی گیم نے دوست کے ہاتھوں دوست کا قتل کروا دیا،ملزم گرفتار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.