موجودہ حکومت کے دور میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا،

مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق سٹیٹ بینک ڈالر ریٹ کا تعین کرتا ہے وزیر مملکت برائے ریونیو حماد اظہر کا ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال

بدھ 14 نومبر 2018 18:29

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) ایوان بالا کو بتایا گیا ہے کہ موجودہ حکومت کے دور میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں 7.7 فیصد اضافہ ہوا، مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق سٹیٹ بینک ڈالر ریٹ کا تعین کرتا ہے۔

(جاری ہے)

بدھ کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر عتیق شیخ کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت ریونیو حماد اظہر نے بتایا کہ مالی سال 2017-18ء کے دوران شرح تبادلہ میں کمی کی وجہ ملکی ادائیگی کے توازن میں نمایاں کمی تھی، ہماری حکومت آئی تو 123.6روپے ڈالر کا ریٹ تھا اب 133 روپے ہے، ہمارے آنے کے بعد سے اب تک 7.7 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

ایک ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کو مکمل آزادی ہے کہ وہ مارکیٹ کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر ڈالر ریٹ کا تعین کرے، حکومت اس میں دخل نہیں دیتی، گزشتہ پانچ سالوں میں ڈالر ریٹ کے حوالے سے ایکسپورٹ انڈسٹری کو نقصان ہوا ہے، اس کا اعتراف سابق وزیر خزانہ نے بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :