حریت رہنما مسرت عالم بٹ پر 37ویں بار کالا قانون’’ پی ایس اے‘‘ لاگو کر دیا گیا، مشترکہ حریت قیادت کی ہفتے کو ہڑتال کی کال

بدھ 14 نومبر 2018 20:22

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور جموںوکشمیر مسلم لیگ کے چیئرمین مسرت عالم بٹ پر 37ویں بار کالا قانون ’’پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیں جموں خطے کی ہیرا نگر جیل میں منتقل کیا گیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق مسرت عالم بٹ پر تازہ ترین ’پبلک سیفٹی ایکٹ ‘ڈپٹی کمشنر بارہمولہ کی طرف سے لگایا گیا جبکہ سینئر حریت رہنما پر اب تک مجموعی طور پر 37 بار کالا قانون ’پی ایس اے‘ لاگو کیا جاچکا ہے ۔

انسانی حقوق کی تنظیموں نے ’پی ایس اے‘ کوایک ایسا ظالمانہ قانون قرار دیا ہے جسکے تحت عدالت کی طرف سے کسی شخص کے خلاف اس قانون کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیے جانے کے باوجود اس کی جان نہیں چھوٹتی اور اس پر فوری طور پر دوبارہ سے اس قانون کا اطلاق کر کے اسے گرفتار کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

جموںوکشمیر مسلم لیگ نے ایک بیان میں مسرت عالم بٹ پر ایک بار پھر کالا قانون لاگو کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں جنگل کا قانون نافذ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’ پی ایس اے‘ جیسا ظالمانہ قانون دنیا میں کہیں موجودنہیں ہے ۔ مسرت عالم بٹ نے 2010میں کشمیر میں چلنے والی احتجاجی تحریک میں نمایاں کردار ادا کیا تھاجس کی پاداش میں انہیں اسی برس اکتوبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں کرائے جانے والے نام نہاد پنچایتی انتخابات کے پہلے مرحلے پر 17نومبر کو پورے مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی کال دی ہے۔

مشترکہ حریت قیادت نے کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ پنچایت انتخابات کا بھی اسی طرح سے بائیکاٹ کریں جس طرح سے انہوں نے حالیہ میونسپل انتخابات کا کیا تھا۔ انہوں نے انتخابات والے دنوں میں تمام متعلقہ علاقوں میں بھی ہڑتال کی کال دی۔ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن سمیت تمام آزادی پسند تنظیموں نے بھی ہڑتال کی کال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ بھارتی پولیس نے سرینگر میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک خاتون اور اسکے دو بھائیوںکو گرفتار کرلیا۔

خاتون کو سرینگر بارہمولہ ہائی وے پر لاوے پورہ چوکی پر گرفتار کیاگیا جبکہ اسکے بھائیوں کو سرینگر کے علاقے کھن موہ میں انکے گھر پر چھاپے کے دوران گرفتار کیاگیا ۔ بھارتی فوجیوںنے ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی ۔ ادھر متعلقہ حکام کا حوالہ دیتے ہوئے ایک میڈیا رپورٹ میں کہاگیاہے کہ پورے مقبوضہ علاقے میں اس وقت 19سو سے زائد معصوم بچوں کوجعلی مقدمات کا سامنا ہے ،ان میں سے بیشتر مقدمات پتھرائو سے متعلق ہیں ۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے داماد غلام حسن مخدومی کی نماز جنازہ ضلع بارہمولہ میں سوپور کے علاقے ڈورو میں اداکی گئی ۔ حریت رہنمائوںمحمد اشرف صحرائی اور محمد یاسین ملک سمیت تمام شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگوںنے انکی نماز جنازہ میں شرکت کی ۔ انکا گزشتہ روز انتقال ہوگیاتھا وہ کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔