ذیابطیس خاموش قاتل ہے، متوازن غذا کھانے ،ورزش کرنے، علاج پر توجہ دینے اور طرز زندگی بہتر بنانے سے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے ،ڈاکٹر بیکھا رام دیوراجانی

بدھ 14 نومبر 2018 21:07

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز جام شورو کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر بیکھا رام دیوراجانی نے کہا ہے کہ ذیابطیس تیزی سے پھیلاتا ہوا مرض ہے یہ خاموش قاتل ہے متوازن غذا کھانے ،ورزش کرنے، علاج پر توجہ دینے اور طرز زندگی بہتر بنانے سے مرض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لمس میں سیمینار سے اور حیدرآباد پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر ایس آئی ای ڈی کے انچارج پروفیسر ڈاکٹر سمیع اللہ، سرسید یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر زمان شیخ اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے سیمینار میں اظہار خیال بھی کیا ڈاکٹر بیکھا رام نے کہاکہ دنیا میں425ملین افراد دنیا میں ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہیں، پاکستان میں 20سال قبل شوگر کے مریضوں کی تعداد11فیصد تھی جو اب 26فیصد ہو گئی ہے ملک میں ہر چوتھا آدمی ذیابطیس میں مبتلا ہے اور نوجوان نسل بھی فاسٹ فوڈ کھانے کی وجہ سے اس مرض میں تیزی سے مبتلا ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ شوگر کے مرض سے آنکھوں کا پردہ ختم ہو سکتا ہے، پاؤں کا زخم جان لیوا بھی ہوتا ہے اور ٹانگ بھی کاٹنا پڑ جاتی ہے گردوں کا فیل ہو نے دل کے دورے کے زیادہ امکانات سب بڑھ جاتے ہیں یہ ایک خاموش قاتل مرض ہے تاہم متوازن غذا ، یومیہ آدھے گھنٹے چہل قدمی یا ورزش کرنا ، علاج پر باقاعدگی سے توجہ دینا اور طرز زندگی کو بہتر بنانے سے اس مرض کو کنٹرول رکھ کر بڑی پیچیدگیوں سے بچا جاسکتا ہے انہوں نے کہاکہ لمس میں ڈاکٹرز کی پرائمری ہیلتھ ایجوکیشن پر کام ہو رہا ہے پاؤں اور آنکھوں کی دیکھ بھال کے شعبے کام کررہے ہیں اور ہم شوگر کے مریضوں کے لیے جوتے بھی بنوارہے ہیں لمس جام شورو میں غریب آدمی بھی باآسانی مفت علاج کراسکتا ہے وہاں سے 31470مریض علاج کراچکے ہیں ان میں1300شوگر فٹ کے مریض تھے آنکھوں کے خراب پردے والی1100مریض مستفید ہو ئے ہیں۔