اسرائیلی وزیردفاع لائیبر مین حماس سے جنگ بندی کے خلاف احتجاجاً مستعفی

تحریری استعفیٰ وزیراعظم نیتن یاہو کو بھیجوا دیا، منظور یا نامنظور کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا

بدھ 14 نومبر 2018 23:30

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2018ء) اسرائیلی وزیردفاع لائیبر مین نے حماس سے جنگ بندی کے خلاف احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر دفاع اویگڈور لائیبرمین نے اسرائیلی حکومت کا فلسطینی تنظیم حماس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ کرنے پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنا تحریری استعفیٰ وزیراعظم نیتن یاہو کو بھیجوا دیا ہے، تاحال وزیراعظم ہائوس نے استعفیٰ منظور ہونے یا مسترد کیے جانے کے حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔حماس اور فلسطین کی دیگر چھوٹی مزاحمت کار تنظیموں نے اسرائیل کے ساتھ سیز فائر پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔ اسرائیل اور حماس نے یہ سیز فائر مصر کی مداخلت پر کیا جس کے تحت الیکشن کا انعقاد بھی کرایا جانا ہے۔

(جاری ہے)

حماس نے سیز فائر کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا تھا کہ مصر کی مداخلت پر سیز فائر کا فیصلہ کیا ہے اور جب تک اسرائیل کی جانب سے معاہدے کا احترام کیا جاتا رہے گا تب تک حماس بھی ہتھیار نہیں اٴْٹھائے گی۔دوسری جانب غزہ کی پٹی پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ تاحال جاری ہے اور رواں ہفتے فوجی آپریشن میں مقامی حماس رہنما نورالدین براکا سمیت 10 کے قریب فلسطینی نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور فلسطینی بستیوں پر راکٹ داغے گئے۔۔