کراچی، حافظ نعیم الرحمن کی شہر میں دوماہ میں بجلی کے پانچویں بریک ڈاؤن کی شدید مذمت

کے الیکٹرک کا کراچی کو بجلی کی فراہمی کا سارا انحصار وفاق سے ملنے والی 650میگا واٹ بجلی پر ہے اسکی بنیادی وجہ معاہدے کے مطابق ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے اور بجلی کی پیداوا رمیں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری اور مؤثر اقدامات نہ کرنا اور فرنس آئل کے پلانٹس کو زیادہ منافع کمانے کی خاطر بند رکھنا ہے

بدھ 14 نومبر 2018 23:31

کراچی، حافظ نعیم الرحمن کی شہر میں دوماہ میں بجلی کے پانچویں بریک ڈاؤن ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2018ء) جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کراچی میں دوماہ میں بجلی کے پانچویں بریک ڈاؤن کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے الیکٹرک کا کراچی کو بجلی کی فراہمی کا سارا انحصار وفاق سے ملنے والی 650میگا واٹ بجلی پر ہے اسکی بنیادی وجہ معاہدے کے مطابق ترسیل کے نظام کو بہتر بنانے اور بجلی کی پیداوا رمیں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے سرمایہ کاری اور مؤثر اقدامات نہ کرنا اور فرنس آئل کے پلانٹس کو زیادہ منافع کمانے کی خاطر بند رکھنا ہے۔

جس کا ثبوت یہ ہے کہ وفاق سے بجلی معطل ہونے کی صورت میں کراچی کا 80فیصد حصہ تاریکی میں ڈوب جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک کے فرسودہ نظام کی وجہ سے آئے دن انسانی جانیں بھی ضائع ہورہی ہیں۔

(جاری ہے)

نیپرا بھی صرف نمائشی اقدام کرکے خاموشی اختیار کرلیتی ہے۔ کے الیکٹرک نے 40ارب منافع کمانے کے باوجود بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی اور اسکی ساری توجہ شہریوں کے واجب الادا 200ارب روپے سے زائد رقم ادا کیے بغیر شنگھائی الیکٹرک کو فروخت کرنے پر ہے۔

انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی کراچی کے شہریوں کے لیے درد سر بن چکی ہے ،دو ماہ کے دوران بجلی کا پانچواں بریک ڈاؤن کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔صبح سویرے بریک ڈاؤن سے جہاں صبح طلبہ و طالبات ،اساتذہ اور شہریوں کو تعلیمی اداروں اور کام کاج پر جانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہیں پانی کی عدم فراہمی سے شہریوں کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کے الیکٹرک کی جانب سے کراچی میں بریک ڈاؤن پر نیپرا کی جانب سی3 دن میں رپورٹ طلب کی گئی تھی جس پر کے الیکٹرک نے جواب دیا کہ نیشنل گرڈ سے سپلائی منقطع ہونے کی اطلاع ریگولیٹری اتھارٹی کو بذریعہ خط دی جاچکی تھی اور این ٹی ڈی سی سسٹم میں خراب موسمی حالات کے سبب ٹرپنگ سے کراچی کے مختلف علاقوں میں رول اوور افیکٹ آیا اور بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی جس سے کراچی کا 80فیصد علاقہ بجلی کے بریک ڈاؤن سے متاثر ہوا۔

انہوں نے کہاکہ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کے الیکٹرک وفاق سے ملنے والی 650میگاواٹ بجلی پر ہی اکتفاکررہا ہے اور بجلی بنانے کے لیے کوئی حکمت عملی طے نہیں کی ان کا سارا ہدف زیادہ سے زیادہ منافع کمانا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حکومت اور نیپرا کے الیکٹرک کی نااہلی اور بجلی کی پیداوار میں اضافہ نہ کرنے کانوٹس لے اور اس کے خلاف کاروائی کرے۔کے الیکٹرک کو فوری طور پر قومی تحویل میں لیا جائے اور عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔#