Live Updates

وزیراعظم عمران خان کی کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم آفس کے مجموعی اخراجات میں 147ملین کی سالانہ بچت ہوگی،

کفایت شعاری مہم میں بچت کی تمام رقم بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے اور صحت کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی، وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ کے گھر کی سکیورٹی کو بلیو بک کے مطابق بنانے اور وزیراعظم آفس میں ذاتی مہمانوں کی ریفریشمنٹ کے تمام اخراجات خود برداشت کئے ہیں جو ایک نئی مثال ہے، گزشتہ ادوار میں رائیونڈ ہائوس کی بائونڈری وال کے اخراجات بھی وزیراعظم آفس کے بجٹ سے ادا ہوئے، پہلے مرحلے میں وزیراعظم آفس کے 200ملازمین کو مختلف اداروں میں منتقل کر دیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں 125ملازمین کو مختلف اداروں میں بھجوایا جائے گا، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لئے ملتان میں انتظامی ڈھانچہ پلان کیا جارہا ہے، آئندہ سیشن کے وقفہ سوالات میں وزیراعظم عمران خان جوابات دیں گے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور افتخار درانی کا انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 14 نومبر 2018 23:39

وزیراعظم عمران خان کی کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم آفس کے مجموعی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 نومبر2018ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور افتخار درانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم آفس کے مجموعی اخراجات میں 147ملین کی سالانہ بچت ہوگی،کفایت شعاری مہم میں بچت کی تمام رقم بچوں میں غذائی قلت کے خاتمے اور صحت کے منصوبوں پر خرچ کی جائے گی، وزیراعظم عمران خان نے بنی گالہ کے گھر کی سکیورٹی کو بلیو بک کے مطابق بنانے اور وزیراعظم آفس میں ذاتی مہمانوں کی ریفریشمنٹ کے تمام اخراجات خود برداشت کئے ہیں جو ایک نئی مثال ہے، پہلے ادوار میں رائیونڈ ہائوس کی بائونڈری وال کے اخراجات بھی وزیراعظم آفس کے بجٹ سے ادا ہوئے تھے، پہلے مرحلے میں وزیراعظم آفس کے 200ملازمین کو مختلف اداروں میں منتقل کر دیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں 125ملازمین کو مختلف اداروں میں بھجوایا جائے گا، جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کے لئے ملتان میں انتظامی ڈھانچہ پلان کیا جارہا ہے، پہلی مرتبہ رولز آف بزنس میں ترمیم کی جارہی ہے، آئندہ سیشن کے وقفہ سوالات میں وزیراعظم عمران خان جوابات دیں گے، وزیراعظم تمام وزراء کی کارکردگی کو قریب سے جانتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزرات عظمی کا حلف لینے کے فورا بعد کفایت شعاری مہم شروع کی تھی جس کا دائرہ کار وفاق کے بعد صوبوں تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وزیراعظم ہائوس میں رہنے کی بجائے اپنے ایم ایس کے گھر نمبر ایک میں رہائش پذیر ہیں اور وزیراعظم نے صرف دو ملازمین کی خدمات حاصل کر رکھی ہیں ،وزیراعظم نے وزیراعظم آفس کو یونیورسٹی بنانے کا ٹاسک سونپا تھا جس پر وفاقی وزیر تعلیم اور چیئرمین ایچ ای سی مل کر کام کر رہے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے پہلے ہی یہ اعلان کیا تھا کہ حکومت میں آکر لوگوں کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کیے جائیں گے اور کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا اسی لئے وزیراعظم آفس کے 524ملازمین کو مختلف اداروں جہاں پر ملازمین کی کمی ہوگی، میں مرحلہ وار منتقل کیا جارہا ہے ،اب تک 200ملازمین کو مختلف اداروں میں منتقل کر دیا گیا ہے باقی ملازمین کو مرحلہ وار منتقل کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس کے ملازمین پر تنخواہ اور الائونسز کے لئے سالانہ بجٹ 349ملین روپے تھے جبکہ وزیراعظم آفس استعمال نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین کی تنخواہوں اور الائونسز کا بجٹ 117ملین کم ہو کر 232ملین ہو گیا ہے، وزیراعظم آفس کا ٹیلی فون کا بل 6ملین روپے تھا جو کہ اب 3.8ملین روپے پر لایا گیا ہے، اس طرح اس مد میں 2ملین روپے کی بچت ہوئی، وزیراعظم نے ایم ایس کے گھر میں پردوں ،صوفوں کی تبدیلی پر آنے والے 2لاکھ 32ہزار کے اخراجات بھی اپنے ذاتی خرچ سے ادا کیے، اسی طرح بنی گالہ کی سکیورٹی بلیو بک کے مطابق بنانے پرآنے والے اخراجات اورذاتی مہمانوں کی ریفریشمنٹ کے لئے اکتوبر میں 66ہزار 811روپے اور نومبر میں 29ہزار 162روپے کا بل بھی وزیراعظم عمران خان نے خود ادا کیا ہے۔

وزیراعظم آفس میں ریفریشمنٹ کا بجٹ 28.1ملین تھا جسے کم کے کے 5.6ملین پر لے آئے ہیں ،وزیراعظم آفس کے ملازمین کے یونیفارم کے لئے 45لاکھ کا بجٹ تھا جسے کم کر کے 8لاکھ پر لے آئے ہیں ،فیول چارجز 16ملین تھے جب پیٹرول کی قیمت 60روپے تھی، اسے بھی کم کر کے 12ملین پر لے آئے ہیں ،وزیراعظم آفس میں رپیئراینڈ مینٹیننس کا بجٹ 8ملین روپے تھا جسے کم کر کے 4.6 ملین پر لے آئے ہیں ۔

وزیراعظم آفس میں 23لاکھ کی خریدی گئی بھینسوں پر سالانہ خرچ 5لاکھ روپے تھا ،بھینیسں نیلام ہونے کے بعد یہ خرچ بھی ختم ہوگیا ہے، اس طرح مجموعی طور پر 147ملین کی بچت ہوگی ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئندہ ہفتے سے وفاقی کابینہ کے اراکین بھی کفایت شعاری مہم کے حوالے سے میڈیا کو آگاہ کرینگے ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوہری شہریت کے حوالے سے عدالت عظمی کا فیصلہ سرکاری ملازمین سے متعلق تھا، میں حلفا کہتا ہوں کہ پاکستانی ہوں ،میرا پاسپورٹ پاکستان کا ہے ،میری کسی بھی دوسرے ملک کی شہریت نہیں ہے ۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات