برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر اتفاق ہوگیا

بدھ 14 نومبر 2018 23:56

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 نومبر2018ء) برطانیہ اور یورپی یونین کے درمیان بریگزٹ معاہدے کے مسودے پر اتفاق ہوگیا، برطانوی وزیراعظم نے کابینہ کو اعتماد میں لینے کیلئے فوری طور پر اجلاس طلب کرلیا، وزیراعظم سے اختلافات پر برطانوی وزیر خارجہ مستعفی ہوگئے۔خبررساں ایجنسی کے مطابق برطانیہ اور یورپی یونین نے طویل مذاکرات کے بعد برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی (بریگزٹ) کے معاہدے کے مسودے پراتفاق کرلیا ہے برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کی زیر صدارت کابینہ کا اجلاس جلد ہوگا جس کے بعد سرکاری سطح پر اتفاق رائے کا اعلان کیا جائے گا۔

دوسری جانب حکمران کنزرویٹو پارٹی کے چند اراکین نے بھی بریگزٹ معاہدے کے خلاف سامنے آگئے ہیںسابق وزیرخارجہ بورس جانسن اور ایم پی جیکب ریس موک کا کہنا تھا کہ تھریسا مے نے ملک کا سودا کرلیا ہے پارلیمنٹ میں اس ڈیل کیخلاف ووٹ دیں گے،حزبِ اختلاف کی لیبرپارٹی پارٹی کا مؤقف ہے کہ معاہدہ برطانیہ کیلئے سود مند ہونے کی توقع نہیں جبکہ لبرل ڈیموکریٹک پارٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بریگزٹ ڈیل کو پارلیمنٹ سے منظورکرانے میں ناکام ہوں گی،رواں برس بریگزٹ کے معاملے پر وزیراعظم تھریسا مے سے اختلافات کی وجہ سے برطانوی وزیر خارجہ بورس جانسن اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ جون 2016 میں ہونے والے ریفرنڈم میں 52 فیصد برطانوی عوام نے یورپی یونین سے الگ ہونے کے حق میں ووٹ دیا تھا جبکہ مخالفت میں 48 فیصد ووٹ پڑے تھے،برطانیہ نے 1973 میں یورپین اکنامک کمیونٹی میں شمولیت اختیار کی تھی تاہم برطانیہ میں بعض حلقے مسلسل اس بات کی شکایات کرتے رہے ہیں کہ آزادانہ تجارت کے لیے قائم ہونے والی کمیونٹی کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے رکن ممالک کی خودمختاری کو نقصان پہنچتا ہے۔

بریگزٹ کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد ابتداء میں معاشی مشکلات ضرور پیدا ہوں گی تاہم مستقبل میں اس کا فائدہ حاصل ہوگا کیوں کہ برطانیہ یورپی یونین کی قید سے آزاد ہوچکا ہوگا اور یورپی یونین کے بجٹ میں دیا جانے والا حصہ ملک میں خرچ ہوسکے گا۔