اماراتی سکولوں میں ناشتے کے لیے بچوں کو بریانی دینے پر والدین بھڑک اُٹھے

فُجیرہ ایجوکیشن زون کی جانب سے کئی سکولوں کے خلاف تحقیقات شروع کر دی گئیں

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 15 نومبر 2018 13:44

اماراتی سکولوں میں ناشتے کے لیے بچوں کو بریانی دینے پر والدین بھڑک ..
فُجیرہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15 نومبر2018) بریانی برصغیر پاک و ہند میں انتہائی من پسند اور مقبول ڈِش ہے۔ منہ میں پانی بھر دینے والا ذائقہ اور مصالحوں کی مہک کسی کو بھی بریانی کی پلیٹ پر ٹُوٹ پڑنے پر مجبور کر دیتی ہے۔ تاہم لوگ بریانی کو صبح کی بجائے دوپہر اور رات کے وقت کھانا زیادہ مناسب خیال کرتے ہیں۔ ناشتے کے وقت اسے کھانا کوئی زیادہ مقبول آئیڈیا نہیں ہے۔

متحدہ عرب امارات کے کئی سکولوں میں موجود کینٹین صبح کے وقت بریانی بھی ناشتے میں مہیا کر رہی ہیں۔ جس پر کئی والدین نے ناک بھُوں چڑھائی ہے۔ فجیرہ ایجوکیشن زون کی جانب سے کئی سکولوں کے بارے میں تحقیقات شروع کی گئی ہیں، جہاں پر ناشتے کے دوران بچوں کو بریانی کی بھی فروخت ہوتی ہے۔ یہ معاملہ ایک بچے کی والدہ کی جانب سے شکایت کرنے کے بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

فوڈ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ سکولوں میں موجود کینٹینز کو اجازت ہے کہ وہ حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل درآمد کرتے ہوئے چاولوں والی مختلف ڈِشز فروخت کر سکتی ہیں، جنہیں وزارت تعلیم کی جانب سے منظور کیا گیا ہے۔ تاہم ایک بچے کی ماں اسماء محمد اس ساری صورتِ حال سے بہت پریشان ہوئی جب اُس کا بچہ سکول سے واپس آیا تو اُس نے پیٹ میں شدید درد کی شکایت کی۔

خاتون نے بچے کے پاس بریانی کا پارسل دیکھا۔ بچے نے بتایا کہ اُس نے صبح بریانی کا پارسل سکول کی کینٹین سے خریدا تھا تاہم وہ تیز مصالحوں کی وجہ سے اسے پُوری طرح کھا نہ سکا تھا۔ کیونکہ صبح صبح بریانی جیسا بھاری پکوان کھانا معدے کے لیے انتہائی مضر ہوتا ہے۔اسماء نے اس معاملے کی شکایت حکام سے کی ہے۔ فُجیرہ ایجوکیشن سُپرویژن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ مشال الخادم نے بتایا کہ تمام سکولوں میں دیا جانے والا کھانا چاہے وہ برگر ہو یا چاول، حفظانِ صحت کے اصولوں پر پُورا اُترتا ہو۔

بچے کو صبح کے وقت متوازن غذا کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ سکول کے اوقات کے دوران ذہنی اور جسمانی مُستعدی کے ساتھ توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھیں۔ واضح رہے کہ مقبولِ عام ڈِش بریانی کئی نجی سکولوں میں 10 درہم کے عوض دستیاب ہے۔