لنکن پارلیمنٹ میں وزیراعظم پر عدم اعتماد کی زبانی ووٹنگ ،ارکان آپس میں گتھم گھتا

تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کے بعد ملک میں اس وقت کوئی حکومت نہیں،اسپیکر/زبانی ووٹنگ نہیں مانتے،برطرف وزریراعظم

جمعرات 15 نومبر 2018 17:46

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) متنازعہ وزیر اعظم مہیندا راجا پاکشے کے معاملے پر سری لنکا کی پارلیمان میں شدید ہنگامہ ہوا ہے۔دنگا فساد اس وقت ہوا جب پارلیمانی اسپیکر کارو جے سوریانے کہاکہ راجا پاکشے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کے بعد ملک میں اس وقت کوئی حکومت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی وزیر اعظم۔ اس موقع پر دو درجن سے زائد ارکان پارلیمان کے درمیان دنگا فساد شروع ہو گیا۔

(جاری ہے)

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمانی اجلاس کے دوران راجا پاکشے کا دعویٰ تھا کہ اسپیکر زبانی ووٹ کی بنیاد پر انہیں ان کے عہدے سے نہیں ہٹا سکتے۔ پارلیمانی اسپیکر کارو جے سوریا کے مطابق راجا پاکشے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور ہونے کے بعد ملک میں اس وقت کوئی حکومت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی وزیر اعظم۔ اس موقع پر دو درجن سے زائد ارکان پارلیمان کے درمیان دنگا فساد شروع ہو گیا۔ راجا پاکشے کا دعویٰ ہے کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ زبانی نہیں ہونی چاہیے۔

متعلقہ عنوان :