شوریٰ ہمدرد پشاور کا ماہانہ اجلاس

جمعرات 15 نومبر 2018 18:50

پشاور۔15 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) ہمدرد فائونڈیشن پاکستان کے زیر اہتمام شوریٰ ہمدرد پشاور کا ماہانہ اجلاس گزشتہ روز پشاور کے سروسز کلب میں منعقد ہوا۔ اجلاس کا موضوع’’قومی معیشت کی صورت ِحال‘مستقبل قریب کے امکانات‘‘ تھا‘صدر ہمدرد فائونڈیشن سعدیہ راشد نے کراچی سے خصوصی طور پر اجلاس میںشرکت کی۔اجلاس کی صدارت اسپیکر شوریٰ ہمدرد ڈاکٹر صلاح الدین نے کی جبکہ مہمان مقرر ارشد فاروق،سابق بینک ایگزیکٹیو تھے۔

انہوں نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہمیں بینکنگ نظام کے فارن ایکسچینج کے حوالے سے عام شخص کو مراعات دینی ہونگی تب ہی ہنڈی کاکاروبار ختم ہو سکتا ہے ورنہ ہماری معیشت کو جو گزند اس سے پہنچ رہا ہے وہ نا قابل تلافی ہے۔

(جاری ہے)

اسی طرح ہمیں اپنی وزارت خزانہ میں اکنامکس کا پس منظر رکھنے والے افراد کو جگہ دینی ہو گی تا کہ منصوبہ بندی کے ضمن میں ٹھوس اقدامات اٹھائے جا سکیں۔

اس موقع پر دیگر کے علاوہ پروفیسر ڈاکٹر ناصر الدین اعظم خان، سردار فاروق احمد جان بابر، ڈاکٹر اقبال خلیل، غزالہ یوسف، ملک لیاقت تبسم، پروفیسر روشن خٹک، ڈاکٹر ذاکر شاہ، جواد احمد ، مشتاق حسین بخاری، ڈاکٹر حفیظ الرحمن ،عبدالقدیر نجفی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔اس موقع پر اس بات پر اتفاق پایا گیا کہ پاکستان اپنے وسائل کے اعتبار سے قطعی طور پر ایک غریب ملک نہیں مگر اس کے وسائل کو عمدہ طریقے سے استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ‘ اگر تمام سیاسی جماعتیں قومی مفادات کو مد نظر رکھیں تو ان کے مابین ملکی ترقی کیلئے قومی سطح پر ایک ایسا معاہدہ تشکیل دیا جا سکتا ہے جو نہ صرف ملکی معیشت کیلئے ایک سمت کا تعین کرتا ہو بلکہ ایسی منزل کے حصول کیلئے مشترکہ کوششوں کا آئینہ دار ہو۔