برطانیہ میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار

جمعرات 15 نومبر 2018 18:54

مظفرآباد/لندن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 نومبر2018ء) جموں کشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے زیر اہتما م برطانوی پارلیمنٹ کے کمیٹی روم منعقد ہونے والی آل پارٹیز کشمیر کانفرنس میں مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فورسز کے انسانیت سوز مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا اور عالمی اداروں ، خصوصاً اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے فوری طور پر اپنا فیصلہ کن کردار اد اکرے۔

وزیر اعظم آزاد جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اس کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے جبکہ آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ، سابق سینئر وزیر چوہدری محمد یٰسین اور برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر گروپ کے چیئرمین ایم پی کرس لیز، لارڈ نذیر احمدنے خصوصی طور پر شرکت کی۔

(جاری ہے)

کشمیر کانفرنس کی صدارت جموں وکشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کی۔

کانفرنس میں آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ زیر بحث لائی گئی اور برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کے چیئر مین و ممبران کو وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے تحریک حق خود ارادیت کی جانب سے یادگاری شیلڈز بھی دیں ۔ وزیر اعظم نے آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ کی نو منتخب چئیرپرسن ایم پی ڈیبی ابراہم کو خصوصی شیلڈ اور ان کے انتخاب پر نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ۔

اس موقع پر وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم برطانو ی ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بھارتی بربریت کا شکار کشمیریوں کی آواز بلند کی اور ترجمانی کرتے ہوئے ایک جامع رپورٹ پیش کی ۔ اقوام عالم اور انسانی حقوق کے اداروں کو کشمیر کی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے بھارت پر دبائو بڑھانا ہو گا ۔

آئے روز کشمیر میں ظلم و بربریت کی حدیں پار کی جا رہی ہیں ۔ بھارتی فورسز کے جانب سے نہتے کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جا رہا ہے جس سے ہزاروں کشمیری زخمی و بینائی سے محروم ہو گئے ہیں ۔ بھارت ایک منصوبے کے تحت کشمیریوں کی نسل کشی کر رہا ہے ۔ کشمیری اپنے حق خود ارادیت کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں جسے اقوام عالم نے بھی تسلیم کر رکھا ہے ۔

کالے قوانین کے تحت حرت قیادت و لیڈران کو جیلوں میں قید اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں لاقانونیت کا دور دورہ ، ایسا کوئی حق انسانی یا حق آزادی نہیں جس کی پامالی مقبوضہ کشمیر میں نہ کی گئی ہو غرض کہ کشمیر انسانی حقوق کی پامالیوں کا گڑھ بن چکا ہے برطانیہ سمیت دنیا کے دیگر ممالک انسانی حقوق ، مساوات کی بات کرتے ہیں اور اس کے علمبردار ہیں ۔

کشمیر میں اس وقت انسانی حقوق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیاں جاری ہیں ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے کردار ادا کریں، وزیر اعظم نے تحریک حق خودارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین اور ان کی تنظیم کو خراج تحسین پیش کیا کہ وہ برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور ہندوستانی مظالم کو بے نقاب کرنے کیلئے بھرپور جدوجہد کر رہے ہیں۔

اس موقع پر اپوزیشن لیڈر چوہدری محمد یاسین نے کہا کہ کشمیر ی بھارتی ظلم و جبر کا سامنا کرتے ہوئے اپنی تحریک آزادی کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہیں ۔ بھارت اپنا ہر حربہ آزما چکا ہے لیکن وہ کشمیریوں کا جذبہ حریت ختم نہیں کر سکا ۔ برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ اقوام عالم اور عالمی اداروں کے لیے ایک بڑا ثبوت ہے جس پر کردار ادا کرتے ہوئے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے اور حق خود ارادیت دلوانے کے لیے کردار ادا کرنا ہو گا ۔

کانفرنس سے چئیرمین آل پارٹیز پارلیمنٹری کشمیر گروپ ایم پی کرس لیزلی نے خطاب کرتے ہوئے رپورٹ پر روشنی ڈالی اور کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر گہری تشویش ہے ۔ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور اس پر عالمی اداروں کی خاموشی افسوسناک ہے ۔ کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کے لیے ہر فورم پر آواز بلند کریں گے ۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے اقوام متحدہ سمیت دیگر بڑے ممالک کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہو گی ۔ اس موقع پر کانفرنس کے میزبان و تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل کے چئیرمین راجہ نجابت حسین نے کہا کہ اقوام متحدہ سمیت اب برطانوی پارلیمنٹ کی رپورٹ بھی منظر عام پر آ گئی ہے اب عالمی اداروں اور اقوام عالم کو بھارت کے خلاف مزید کس ثبوت کی ضرورت ہے ۔

راجہ نجابت حسین نے کانفرنس کے شرکاء کو سفارتی سطح پر سرگرمیوں سے آگاہ کیا اور مستقبل قریب میں برطانیہ و یورپ میں کی جانی والی کانفرنسز اور سیمینارز پر بھی روشنی ڈالی ۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ سفارتی سطح پر اس تحریک کو نئی حکمت عملی ، جدید تقاضوں کے مطابق تیز تر کیا جائے ۔ اس موقع پر برطانوی ممبران پارلیمنٹ و شیڈو وزراء ایم پی ناز شاہ ، ایم پی افضل خان، کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر کے چئیرمین ایم پی جیک برئیرٹن ، ایم پی ڈیبی ابراہم ، ایم پی لائن سمتھ، لارڈ قربان حسین ،لارڈ نذیر احمد ،ایم پی فیصل رشید ، ایم پی میکون زئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے پرانہ مسئلہ ہے لیکن 71سال گزرنے کے باوجود کشمیریوں نے اپنی جدو جہد اور قربانیوں سے اس مسئلہ کو زندہ رکھا ہو ہے ۔

بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیاں انسانی حقوق کے علمبردار ممالک کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے ۔ برطانیہ مسئلہ کشمیر کی ابتداء کے وقت تنازعہ میں شامل تھا اب برطانیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے اس تنازعہ کو کشمیریوں کی مرضی کے مطابق حل کروائے ۔کانفرنس میں و چئیرپرسن تحریک حق خود ارادیت برطانیہ کونسلر یاسمین ڈار ،ڈاکٹر سید نذیر گیلانی ، کنزرویٹو پارٹی کے رہنماء و تحریک حق خود ارادیت کے ڈائریکٹر پروگرامز ہیری بوٹا ، سیکرٹری جنرل تحریک حق خود ارادیت محمد اعظم ، تحریک لندن کی چئیرپرسن شاہدہ جرال ،مسلم لیگ ن کی رہنماء بلقیس صابر راجہ ، طارق بٹ ، ڈاکٹر صبور جاوید، عبد الوہاب قادری ، چوہدر ی بشیر رٹوی ، چوہدری جاوید اقبال ، کونسلر افضل اکرم ، اشرف چغتائی سمیت برطانیہ بھر سے بڑ ی تعداد میں اہم شخصیات نے شرکت کی ۔