ہزارہ ڈویژن اور ایبٹ آباد میں گیس کے کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے،مشتاق غنی

غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے نہ صرف عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ،بلکہ اکثر اوقات اس کی وجہ سے حادثات بھی رونما ہوتے ہیں،سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی

جمعرات 15 نومبر 2018 19:42

ہزارہ ڈویژن اور ایبٹ آباد میں گیس کے کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 نومبر2018ء) سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی مشتاق احمد غنی نے کل صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں ہزارہ ڈویژن اور ضلع ایبٹ آباد کے عوام کو سوئی گیس کے حوالے سے درپیش مسائل کے حل کیلئے سوئی گیس کے اعلیٰ حکام کے ساتھ میٹنگ کی صدارت کی ۔اجلاس میں جی ایم سوئی گیس ارباب ثاقب ،مختیار شاہ آرایم ایبٹ آباد ،فیصل اسحاق ڈپٹی چیف انجینئر ایبٹ آباد ،شفقت ورک سوئی ناردرن گیس لاہور ،راناصفدر جمال ڈسٹرکٹ ممبر یونین کونسل کیال ایبٹ آباد موجودتھے ۔

اس موقع پر سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی نے سوئی گیس کے اعلیٰ حکام کو تنبیہ کی کہ ہزارہ ڈویژن اور ایبٹ آباد میں گیس کے کم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا فی الفور خاتمہ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

سپیکر مشتاق غنی نے کہا کہ جب سے سردیا ں شروع ہوئی ہیں روزانہ تین سے چھ گھنٹے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے جس سے نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے بلکہ اکثر اوقات اس کی وجہ سے حادثات بھی رونما ہوتے ہیں ۔

اس موقع شیروان ،گلیات ،مانسہرہ ،بانڈہ ،پیر خان ،کاکول اور حویلیاں وغیرہ میں گیس کی نتصیبات کی تنصیب ،کام کی رفتار اور پہاڑی علاقوں میں سروے پر تفصیلی بات چیت ہوئی ۔سپیکر نے سوئی گیس کے حکام کو ہدایات جاری کی کہ کہ پہاڑی علاقوں میں سوئی گیس کی تنصیب اور ترسیل سے نہ صرف ان علاقوں کے لوگوں کو سہولت ملے گی بلکہ ان علاقوں میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی بھی رک جائے گی ۔

انہوں نے کہا کہ بلین ٹری سونامی کی وجہ سے جہاں جنگلات کے ذخیرے میں اضافہ ہوا ہے وہاں ہزارہ ڈویژن کے بہت سے علاقوں میں گیس کنکشن نہ ہونے کی وجہ سے لوگ جنگلات کی لکڑی پر گزارہ کررہے ہیں ۔ہزارہ ڈویژن کے علاقے ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کیلئے جنت کی مثال ہیں اور سردیوں میں گیس کی شدید کمی کی وجہ سے اکثر سیاح یہاں آنے سے کتراتے ہیں جس کی وجہ سے سیاحت اور ہوٹل انڈسٹری کو نا قابل تلافی نقصان ہو رہا ہے ۔

سپیکر نے حکام کو تاکید کی کہ PK_39ایبٹ آباد کے جن علاقوں میں گیس کنکشن نہیں ہے وہاں گیس سپلائی کی سکیم اور سروے کے حوالے سے ایک ہفتے کے اندررپورٹ دی جائے تاکہ ان علاقوں میں گیس کنکشن دی جاسکے ۔اس کے علاوہ ایبٹ آباد میں سوئی گیس کے تنصیبات اور لائنوں کی بوسیدہ اور پرانے بنیادی ڈھانچے کو تبدیل کیا جائے ۔اس طریقے سے گیس کے کم پریشر قابوپانے میں مدد ملے گی اور جن علاقوں میں گیس لیکج کامسئلہ درپیش ہو گا اس کا بھی سدباب ہو سکے گا ۔

چٹودی گلی کے حوالے سے حکام نے آگاہ کیا کہ وہاں گیس سپلائی فنڈکی منظوری ہو چکی ہے اور بہت جلد اس لائن پر کام شروع کر دیا جائے گا ۔حکام نے سپیکر کو آگاہ کیا کہ ابیٹ آباد میں آج سے بیس پاؤنڈ پریشر مزید بڑھا دیا گیا ہے ۔آخر میں سپیکرنے گیس حکام کو نتھیاگلی میں ایل پی جی پلانٹ لگانے کی سکیم کے حوالے سے ہدایات جاری کی ،جس کی فیزیبیلٹی رپورٹ بہت جلد پیش کر دی جائے گی ۔نتھیاگلی میں بننے والے اس ایل پی جی پلانٹ کی بدولت نہ صرف مقامی لوگو ں کو بہتر پریشر والی گیس دستیاب ہو گی بلکہ اس طرح کروڑوں روپے کی قیمتی لکڑی کی بھی بچت ہوگی ۔یہ پلانٹ نہ صرف ماحول دوست ہے بلکہ اس سے علاقے میں سیاحوں کو بھی بہترین سہو لت میسر ہوگی ۔